قومی زبان

ہم جو ٹوٹے تو غم دہر کا پیمانہ بنے

ہم جو ٹوٹے تو غم دہر کا پیمانہ بنے خاک میں مل کے بھی خاک‌ رہ مے خانہ بنے کون اس بزم میں سمجھے گا غم دل کی زباں بات چھوٹی سی جب افسانہ در افسانہ بنے سنگ اندازوں سے اونچا ہے بہت اپنا مقام ورنہ ممکن تھا نشانہ سر دیوانہ بنے شہر جاناں سے بھی ہم لائے محبت کا خراج کیا ضروری ہے کہ یاں ...

مزید پڑھیے

رات بھر خواب کے دریا میں سویرا دیکھا

رات بھر خواب کے دریا میں سویرا دیکھا دن کے ساحل پہ جو اترے تو اندھیرا دیکھا خود کو لکھا بھی ہے میں نے ہی مٹایا بھی ہے خود قلم غیر نے سایہ بھی نہ میرا دیکھا جن کے چہروں پہ چمک نور کا ہالا اطراف ان کے ذہنوں کو جو کھولا تو اندھیرا دیکھا جن کے تیشوں کو رہا کوہ کنی کا دعویٰ انہیں ...

مزید پڑھیے

تم گئے ساتھ اجالوں کا بھی جھوٹا ٹھہرا

تم گئے ساتھ اجالوں کا بھی جھوٹا ٹھہرا روز و شب اپنا مقدر ہی اندھیرا ٹھہرا یاد کرتے نہیں اتنا تو دل خانہ خراب بھولا بھٹکا کوئی دو روز اگر آ ٹھہرا کوئی الزام نسیم سحری پر نہ گیا پھول ہنسنے پہ خطا‌ وار اکیلا ٹھہرا پتیاں رہ گئیں بو لے اڑی آوارہ صبا قافلہ موج بہاراں کا بس اتنا ...

مزید پڑھیے

جس کو مانا تھا خدا خاک کا پیکر نکلا

جس کو مانا تھا خدا خاک کا پیکر نکلا ہاتھ آیا جو یقیں وہم سراسر نکلا اک سفر دشت خرابی سے سرابوں تک ہے آنکھ کھولی تو جہاں خواب کا منظر نکلا کل جہاں ظلم نے کاٹی تھیں سروں کی فصلیں نم ہوئی ہے تو اسی خاک سے لشکر نکلا خشک آنکھوں سے اٹھی موج تو دنیا ڈوبی ہم جسے سمجھے تھے صحرا وہ سمندر ...

مزید پڑھیے

رخصت نطق زبانوں کو ریا کیا دے گی

رخصت نطق زبانوں کو ریا کیا دے گی درس حق گوئی کا یہ بنت خطا کیا دے گی سجدہ کرتی ہے لئیموں کے دروں پر دنیا بے نیازوں کو یہ بے شرم بھلا کیا دے گی یہی ہوگا کہ نہ آئے گی کبھی گھر میرے مجھ کو دنیائے دنی اور سزا کیا دے گی سال ہا سال کے طوفاں میں بھی دل بجھ نہ سکا زک اسے سرکشی موج ہوا کیا ...

مزید پڑھیے

اک سمندر کے حوالے سارے خط کرتا رہا

اک سمندر کے حوالے سارے خط کرتا رہا وہ ہمارے ساتھ اپنے غم غلط کرتا رہا کیا کسی بدلاؤ سے یہ زندگی بدلی کبھی کیوں نئی وہ روز اپنی شخصیت کرتا رہا اس کی تنہائی کا عالم دوستو مت پوچھیے گھر کی ہر دیوار سے وہ مصلحت کرتا رہا تھی خبر اب اپنے حق میں کچھ نہیں باقی رہا جان کر میں کاغذوں پر ...

مزید پڑھیے

ایک بھی قطرہ نہ چھوڑا کیجیے

ایک بھی قطرہ نہ چھوڑا کیجیے دل مرا جب بھی نچوڑا کیجیے آپ ہی کے نام سے پہچان ہو نام میرا ساتھ جوڑا کیجیے سیدھے سیدھے چل کے کیا حاصل ہوا زندگی مڑتی ہے موڑا کیجیے صرف دنیا پر ہی ساری تہمتیں خود کو بھی آخر جھنجھوڑا کیجیے لینے والے تو سبھی کچھ لے گئے آپ بھی احسان تھوڑا کیجیے آپ ...

مزید پڑھیے

اپنی تو گزری ہے اکثر اپنی ہی من مانی میں

اپنی تو گزری ہے اکثر اپنی ہی من مانی میں لیکن اچھے کام بھی ہم نے کر ڈالے نادانی میں ہم ٹھہرے آوارہ پنچھی سیر گگن کی کرتے ہیں جان کے ہم کو کیا کرنا ہے کون ہے کتنے پانی میں روح کو اس کی راہ کا پتھر بننا ہی منظور نہ تھا بازی ہم نے ہی جیتی ہے اپنی اس قربانی میں یار نئی کچھ بات اگر ہو ...

مزید پڑھیے

کترا کے گلستاں سے جو سوئے قفس چلے

کترا کے گلستاں سے جو سوئے قفس چلے ایسی کوئی ہوا بھی تو اب کے برس چلے آداب قافلہ بھی ہیں زنجیر پائے شوق یہ کیا سفر اسیر صدائے جرس چلے مانا ہوائے گل سے تھے بے اختیار ہم پھر بھی بچا کے راہ کا ہر خار و خس چلے پامال ہو کے رہ گئے جشن بہار میں یہ فکر تھی چمن پہ خزاں کا نہ بس چلے اے ...

مزید پڑھیے

جیون ہے پل پل کی الجھن کس کس پل کی بات کریں

جیون ہے پل پل کی الجھن کس کس پل کی بات کریں ان لمحوں کو بھول کے ہم تم گیت غزل کی بات کریں روز ہی پینا روز پلانا روز غموں سے ٹکرانا اک دن مے کو بھول کے آؤ گنگا جل کی بات کریں سو برسوں کے اس جینے سے حاصل کیا ہو پائے گا جس نے دل کو خوشیاں دی ہوں اس اک پل کی بات کریں کیا پایا ہے بھیڑ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 454 سے 6203