ہم جو ٹوٹے تو غم دہر کا پیمانہ بنے
ہم جو ٹوٹے تو غم دہر کا پیمانہ بنے خاک میں مل کے بھی خاک رہ مے خانہ بنے کون اس بزم میں سمجھے گا غم دل کی زباں بات چھوٹی سی جب افسانہ در افسانہ بنے سنگ اندازوں سے اونچا ہے بہت اپنا مقام ورنہ ممکن تھا نشانہ سر دیوانہ بنے شہر جاناں سے بھی ہم لائے محبت کا خراج کیا ضروری ہے کہ یاں ...