ترے کوچے میں جو بیٹھا ہے پاگل
ترے کوچے میں جو بیٹھا ہے پاگل وہ دل سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے پاگل تصور میں تمہارا ساتھ پا کر لو اپنے ہوش کھو بیٹھا ہے پاگل تری خوشبو جدھر کو جا رہی ہے اسی جانب ہی تو بیٹھا ہے پاگل زمانے پر تو کھل کر ہنس رہا تھا ترے چھوتے ہی رو بیٹھا ہے پاگل اشارے عشق کی موجوں کے پا کر بدن کشتی ڈبو ...