اذیتوں کا نیا سلسلہ تو ہونا تھا
اذیتوں کا نیا سلسلہ تو ہونا تھا کچھ اس لیے بھی تجھے اب جدا تو ہونا تھا کہ پہلی بار سفر اور وہ بھی تنہا سفر کہ پاش پاش مرا حوصلہ تو ہونا تھا جب ایک عمر ہوئی تیرگی نگلتے ہوئے مرا چراغ سے اب سامنا تو ہونا تھا ادھر ادھر کے سہاروں نے بے سہارا کیا کوئی نہ ہوتا جو میرا خدا تو ہونا ...