شاعری

دے کے دل اپنا کسی قلب میں گھر پیدا کر

دے کے دل اپنا کسی قلب میں گھر پیدا کر بے زباں بن کے خموشی میں اثر پیدا کر آتش عشق میں انداز شرر پیدا کر غم کے تاریک اندھیروں میں سحر پیدا کر آرزو یار کے جلووں کی اگر پیدا کر تاب جلوہ ہو جسے ایسی نظر پیدا کر وقت برباد نہ کر زاد سفر پیدا کر دور آغاز میں انجام کا ڈر پیدا کر بحر ...

مزید پڑھیے

یہ عقیدہ ہے مرا غیب سے ساماں ہوگا

یہ عقیدہ ہے مرا غیب سے ساماں ہوگا درد کی ٹھیس لگی درد ہی درماں ہوگا آسماں بدلے زمیں بدلے زمانہ بدلے عشق آسان نہ تھا اور نہ آساں ہوگا روشنی تیری جھلکتی ہی رہے گی اے دوست کبھی آنکھوں میں کبھی دل میں چراغاں ہوگا دیکھ تو لوں میں تصور میں تجھے بھی لیکن اور حیران یہ آئینۂ حیراں ...

مزید پڑھیے

قلم میں روشنی کم اور دھواں زیادہ ہے

قلم میں روشنی کم اور دھواں زیادہ ہے غزل لکھی تو طبیعت رواں زیادہ ہے مجھے تو علم نہیں تو کوئی حساب لگا کہاں پہ کم ہے محبت کہاں زیادہ ہے فقیر لڑکی ہوں میرے لیے مرے خالق جو سچ کہوں جو دیا تو نے ہاں زیادہ ہے مرے مکان کا صحرا سے کیا موازنہ ہے یہاں پہ شور زیادہ زیاں زیادہ ہے ہمارے ...

مزید پڑھیے

یوں شب ہجر بتائی میں نے

یوں شب ہجر بتائی میں نے نیند طاقوں میں جلائی میں نے چھوڑ جاؤں گی قسم سے تجھ کو اور قسم بھی تری کھائی میں نے اوس کی آنکھوں سے چرا کر کچھ اشک رات کی پہلی کمائی میں نے اس کا غم سرد کیا آہوں سے دھوپ میں چھاؤں ملائی میں نے جانے کیوں روح کی دیوار پہ آج زرد سی بیل چڑھائی میں نے نام ...

مزید پڑھیے

روشنی جب مانگتے ہیں یہ دیے کی لو سے پوچھ

روشنی جب مانگتے ہیں یہ دیے کی لو سے پوچھ کیوں اندھیرے کانپتے ہیں یہ دیے کی لو سے پوچھ عشق کرنا ہے تو پہلے عشق کے آداب سیکھ رات کیسے کاٹتے ہیں یہ دیے کی لو سے پوچھ کون سا غم ہے کہ یوں ہی چاند تارے میرے ساتھ رات کیسے جاگتے ہیں یہ دیے کی لو سے پوچھ ہم شب تنہائی میں کرتے ہیں اپنا ہی ...

مزید پڑھیے

ان ہواؤں کی نہ لگ جائے نظر

ان ہواؤں کی نہ لگ جائے نظر کونپلیں نکلی ہیں دل کی شاخ پر اب کے فصل غم نہیں لانا ادھر آنے والے موسموں سے بات کر میری اک اک سانس گروی ہے تری اب تجھے میں کیا کہوں اے بے خبر کانپ اٹھتا ہے یہ پنجرہ سوچ کر جب نکل آئیں گے میرے بال و پر چھوڑ دیتا وہ ادھورا ہی سفر دیکھ لیتا جو مجھے بس اک ...

مزید پڑھیے

سماعت پر دباؤ وقت کا منہ زور ہوتا ہے

سماعت پر دباؤ وقت کا منہ زور ہوتا ہے خموشی کے تعاقب میں ہمیشہ شور ہوتا ہے تمہارا نام لے کر کھینچتی ہوں آئنے پر خط جھپکتی ہوں ذرا آنکھیں تو چہرہ اور ہوتا ہے مجھے کیوں ہر زمانہ خون میں لت پت ملا ہے پھر بڑوں سے جب سنا تھا ظلم کا اک دور ہوتا ہے خدارا مفتیان شہر سے کوئی تو یہ ...

مزید پڑھیے

خود کو جب خود سے کسی روز رہائی دوں گی

خود کو جب خود سے کسی روز رہائی دوں گی میں پرندوں کی طرح اڑتی دکھائی دوں گی زندگی تو مجھے کنگن نہ بھی پہنا بے شک میں تجھے ہنستے ہوئے پھر بھی کلائی دوں گی معجزے لفظ مرے خلق کریں گے ایسے چپ رہی پھر بھی زمانے کو سنائی دوں گی گھر میں خوابوں کو لہو کر کے جلاؤں گی چراغ در و دیوار کو ...

مزید پڑھیے

درون چشم ہر اک خواب مر رہا ہے بس

درون چشم ہر اک خواب مر رہا ہے بس ہمارے پاس یہی آج کل بچا ہے بس تری طلب تھی زمانہ تجھے زمانہ ملا مری طلب تھی خدا سو مرا خدا ہے بس اداس ہے نہ کسی سے ہوا ہے جھگڑا کوئی بڑے دنوں سے یوں ہی دل دکھا ہوا ہے بس جہاں پہ چاہو مرے ہاتھ کو جھٹک دینا مجھے پتہ ہے تعلق یہ عام سا ہے بس کھڑی ہوئی ...

مزید پڑھیے

تتلیاں جگنو شجر خوشبو پرندے چھوڑ کر

تتلیاں جگنو شجر خوشبو پرندے چھوڑ کر ہنس رہی ہوں خواب سارے میں ادھورے چھوڑ کر جس کی آنکھوں نے لکھا تھا آخری نوحہ مرا وہ گیا بھی تو گیا ہے سب سے پہلے چھوڑ کر ڈھونڈھتی پھرتی ہوں اپنے آپ کو کچھ اس طرح آ گئی ہوں جس طرح میں خود کو پیچھے چھوڑ کر کاٹنے ہیں رت جگے پڑھتے ہوئے دیوان ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1120 سے 4657