سرد راہوں میں بھٹکتی ہوئی شاموں کی طرح
سرد راہوں میں بھٹکتی ہوئی شاموں کی طرح میں ترے ساتھ چلی آئی ہوں رستوں کی طرح بس یہی دیکھ کے تجدید محبت کر لی رو پڑا تھا وہ مرے سامنے بچوں کی طرح گھر اداسی نے پڑاؤ ہے کیا مدت سے خواب کمروں میں سجا رکھے ہیں کتبوں کی طرح باغ ہجراں کی بہاروں کے بھی سبحان اللہ زخم پھولوں کی طرح پھول ...