حسن پھر شوخیٔ وفا توبہ

حسن پھر شوخیٔ وفا توبہ
ایک کافر نیا خدا توبہ


ان سے کس منہ سے شکوۂ بیداد
زندگی خود ہے اک جفا توبہ


ضبط کی کوششیں تو کیں میں نے
ہر نظر تھی خود التجا توبہ


وہ بھی مجبور التفات ہوئے
دل نے اس طرح رو دیا توبہ


دل پھر اس پر یہ شوق بے پایاں
عفو کیجے ہوئی خطا توبہ