وقاص عزیز کی غزل

    میں جہاں پاؤں دھرنے والا تھا

    میں جہاں پاؤں دھرنے والا تھا ایک سورج ابھرنے والا تھا دل ہی وعدہ خلاف نکلا ہے ورنہ میں کب مکرنے والا تھا ایک طوفان چشم و عارض و لب آئنوں سے گزرنے والا تھا تو نے دل کو بچا لیا ورنہ میں اسے خرچ کرنے والا تھا ارتضیٰ مسکرا دیا اک دم گھر کا منظر بدلنے والا تھا

    مزید پڑھیے

    ہوا سے بات چلی تیری خوشبو لانے کی

    ہوا سے بات چلی تیری خوشبو لانے کی اداس شام نے کوشش کی مسکرانے کی دھویں کی ریل چلی منظروں میں دکھ گونجا سفر کی بات بھی ہے بات چھوڑ جانے کی یہ شہر خواب زدہ ہے یہاں کی گلیوں میں دیے کی لو سے ضرورت ہے دن بنانے کی ہمارا عشق ابھی رس پکڑنے والا تھا ہوائے ہجر کو جلدی تھی پھل گرانے ...

    مزید پڑھیے

    بغاوت رسم ہے سو یوں ادا کی

    بغاوت رسم ہے سو یوں ادا کی لہو ہاتھوں پہ مل مل کر دعا کی دیے کی اوٹ سایا بن گئی ہے پریشانی تو دیکھو اب ہوا کی مجھے مجنوں کے قصے مت سناؤ یہاں میں نے محبت ابتدا کی غبار گریہ چہرے پر جما ہے کوئی تو شکل دیکھے گا خدا کی بظاہر جھوٹ کے پاؤں نہیں ہیں سنو لوگو صدا تھی اک گدا کی

    مزید پڑھیے

    اک خواب کے اثر میں کئی دن گزر گئے

    اک خواب کے اثر میں کئی دن گزر گئے پھر یوں ہوا کہ آنکھ کھلی ہم بکھر گئے جب پاؤں کے نشان نشانی کی طرح تھے تب لوگ کس ڈگر پہ چلے اور کدھر گئے کل آنکھ کے شجر سے کئی پھول یاد کے پلکوں سے ہو کے دل کی سڑک خوب بھر گئے اے دکھ تری طویل رفاقت کے بعد بھی خود سے ملے ہیں لوگ تو کتنے نکھر گئے اس ...

    مزید پڑھیے

    اداس شام بہت دیر تک رلائے گی

    اداس شام بہت دیر تک رلائے گی پھر اس کے بعد کوئی آنکھ جھلملائے گی عجیب اشک تھا جو گال تھپتھپاتا رہا عجیب آنکھ ہے کہ ہجر بھی منائے گی میں اس کے ہونٹ بناؤں گا اپنی مرضی سے اسی بہانے لبوں پر ہنسی تو آئے گی بدن کی شال پہ اس نے گلاب کاڑھے ہیں میں اس کو اوڑھوں گا تو اس کی خوشبو آئے ...

    مزید پڑھیے

    خاک میں جب ملایا جاوں گا

    خاک میں جب ملایا جاوں گا گوندھ کر پھر سے لایا جاوں گا گر گیا ہوں تمہارے جوڑے سے اب کہاں پر سجایا جاوں گا ایک دیوار کی ہے وحشت دھوپ اور میں سایا سایا جاوں گا گھر کا مطلب بدلنے والا ہے تیرے گھر میں بلایا جاوں گا شہر سے عشق کرتا ہوں میں عزیزؔ دشت میں کیوں بسایا جاوں گا

    مزید پڑھیے

    سڑک کی دونوں جانب کا سفر تھا

    سڑک کی دونوں جانب کا سفر تھا وہ پہلا عشق تھا پہلا سفر تھا کمر جوڑے ہوئے بیٹھے تھے دونوں کہ چل پڑنا تو بس پھیکا سفر تھا ہماری نیند سونے کی ڈلی تھی سنہری خواب کا اچھا سفر تھا خبر کی رائگانی سے بچا کر کسی اسکرین پر لکھا سفر تھا اداسی آئنے کو چھو کے بولی یہ کس نے تجھ میں یوں دیکھا ...

    مزید پڑھیے

    بدن میں پھول کھلے درد نے وصال کیا

    بدن میں پھول کھلے درد نے وصال کیا اذیتوں کی مہک نے مجھے نہال کیا چراغ آیا نظر تو نظر پگھلنے لگی ہم اہل چشم نے یوں آگ کا خیال کیا میں چل رہا تھا مگر سانس رک گئی میری گزرتے وقت نے ایسا عجب سوال کیا ہر ایک شخص تھا ماتم کناں سو میں نے بھی اداس رنگ پہن کر خزاں کو شال کیا اسے چھوا تو ...

    مزید پڑھیے

    زمانے کی تجوری سے نکل کر

    زمانے کی تجوری سے نکل کر سنہری ہو گیا لمحوں میں ڈھل کر مکمل ذائقہ اس زہر میں تھا زباں بھی خوش ہوئی تھی دکھ نگل کر ہے دو رویا تعلق کی کہانی بچھڑتے ہیں سڑک کا رخ بدل کر محبت چاند کی سرگوشیاں ہیں یہی سرگوشیاں اب تو غزل کر زمانہ تاک میں رکھے ہوئے ہے ہمیں چلنا پڑے گا اب سنبھل کر

    مزید پڑھیے

    نہ تیر ہے نہ نشانہ مگر دہائی ہے

    نہ تیر ہے نہ نشانہ مگر دہائی ہے منافقوں سے ہماری عجب لڑائی ہے اگر اداسی بلائے تو دل سے جاؤں گا پرانا رشتہ نبھانے میں کیا برائی ہے مجھے پکارا ہے جادوگروں کی لڑکی نے اسے بتاؤ پری مجھے سے ملنے آئی ہے لہو رگوں سے نکالا لبوں پہ لا رکھا غریب شہر نے یہ داستاں سنائی ہے یہ دل کی چھت ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2