وقاص عزیز کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    میں جہاں پاؤں دھرنے والا تھا

    میں جہاں پاؤں دھرنے والا تھا ایک سورج ابھرنے والا تھا دل ہی وعدہ خلاف نکلا ہے ورنہ میں کب مکرنے والا تھا ایک طوفان چشم و عارض و لب آئنوں سے گزرنے والا تھا تو نے دل کو بچا لیا ورنہ میں اسے خرچ کرنے والا تھا ارتضیٰ مسکرا دیا اک دم گھر کا منظر بدلنے والا تھا

    مزید پڑھیے

    ہوا سے بات چلی تیری خوشبو لانے کی

    ہوا سے بات چلی تیری خوشبو لانے کی اداس شام نے کوشش کی مسکرانے کی دھویں کی ریل چلی منظروں میں دکھ گونجا سفر کی بات بھی ہے بات چھوڑ جانے کی یہ شہر خواب زدہ ہے یہاں کی گلیوں میں دیے کی لو سے ضرورت ہے دن بنانے کی ہمارا عشق ابھی رس پکڑنے والا تھا ہوائے ہجر کو جلدی تھی پھل گرانے ...

    مزید پڑھیے

    بغاوت رسم ہے سو یوں ادا کی

    بغاوت رسم ہے سو یوں ادا کی لہو ہاتھوں پہ مل مل کر دعا کی دیے کی اوٹ سایا بن گئی ہے پریشانی تو دیکھو اب ہوا کی مجھے مجنوں کے قصے مت سناؤ یہاں میں نے محبت ابتدا کی غبار گریہ چہرے پر جما ہے کوئی تو شکل دیکھے گا خدا کی بظاہر جھوٹ کے پاؤں نہیں ہیں سنو لوگو صدا تھی اک گدا کی

    مزید پڑھیے

    اک خواب کے اثر میں کئی دن گزر گئے

    اک خواب کے اثر میں کئی دن گزر گئے پھر یوں ہوا کہ آنکھ کھلی ہم بکھر گئے جب پاؤں کے نشان نشانی کی طرح تھے تب لوگ کس ڈگر پہ چلے اور کدھر گئے کل آنکھ کے شجر سے کئی پھول یاد کے پلکوں سے ہو کے دل کی سڑک خوب بھر گئے اے دکھ تری طویل رفاقت کے بعد بھی خود سے ملے ہیں لوگ تو کتنے نکھر گئے اس ...

    مزید پڑھیے

    اداس شام بہت دیر تک رلائے گی

    اداس شام بہت دیر تک رلائے گی پھر اس کے بعد کوئی آنکھ جھلملائے گی عجیب اشک تھا جو گال تھپتھپاتا رہا عجیب آنکھ ہے کہ ہجر بھی منائے گی میں اس کے ہونٹ بناؤں گا اپنی مرضی سے اسی بہانے لبوں پر ہنسی تو آئے گی بدن کی شال پہ اس نے گلاب کاڑھے ہیں میں اس کو اوڑھوں گا تو اس کی خوشبو آئے ...

    مزید پڑھیے

تمام