وفا صدیقی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    بچھڑا ہے کون مجھ سے کہاں یہ خبر نہ دو

    بچھڑا ہے کون مجھ سے کہاں یہ خبر نہ دو مڑ مڑ کے دیکھنا پڑے ایسا سفر نہ دو دل کی بصیرتوں سے جو رشتہ ہی توڑ دے آنکھوں کو میری دوستو ایسی نظر نہ دو ہر شہر اور گاؤں میں جوہر شناس ہیں وعدے تسلیوں کے یہ رنگیں گہر نہ دو وہ پتھروں کے شہر سے آیا ہے لوٹ کر شیشے کے گھر کہاں ہیں اسے یہ خبر نہ ...

    مزید پڑھیے

    میرا دست آرزو پھیلا ہوا

    میرا دست آرزو پھیلا ہوا اور اس نے ہاتھ ہے کھینچا ہوا دشت میں مجھ کو صدا دیتا ہے کون کون آیا ہے یہاں بھٹکا ہوا اتنا دوڑا ہوں سرابوں کی طرف بہتے دریاؤں پہ بھی دھوکا ہوا کیا اماں مانگوں میں اس سے جان کی جانکنی میں ہے جو خود الجھا ہوا جس طرف دیکھو جزیرے بن گئے کیا سمندر بھی ہے اب ...

    مزید پڑھیے

    قرب منزل ٹوٹ جائے حوصلا اچھا نہیں

    قرب منزل ٹوٹ جائے حوصلا اچھا نہیں فصل کو پکنے سے پہلے کاٹنا اچھا نہیں ڈوبنے والے بھی اس کشتی کے کم شاطر نہ تھے عادتاً کہتے رہے تھے نا خدا اچھا نہیں غیر کو پہلے پرکھتے مجھ سے پھر منہ موڑتے جلد بازی میں تمہارا فیصلہ اچھا نہیں میں تو بازی ہار کر بے فکر ہو کر چل دیا جیتنے والوں کو ...

    مزید پڑھیے

    اس نگری میں وہ بھی مگن تھا

    اس نگری میں وہ بھی مگن تھا لوہے جیسا جس کا بدن تھا آج ہے وہ اک خشک شجر سا کل جو رشک صحن چمن تھا جنگل جنگل اس کی خوشبو پھول وہ کب محدود چمن تھا مجھ کو نہ آئی تلخ نوائی شہد سے میٹھا میرا سخن تھا دیکھا نہ اس میں اپنا چہرہ میرے گھر میں جو درپن تھا رکھوالوں نے ایسے لوٹا پل میں خالی ...

    مزید پڑھیے

    شہر کی لکھ گیا اک دھواں داستاں

    شہر کی لکھ گیا اک دھواں داستاں بام و در ہو گئے خونچکاں داستاں سننے والوں کو ہو جب گراں داستاں چھوڑ دو پھر وہیں ہو جہاں داستاں ایک ہی سب کی روداد ہے شہر میں ہر مکیں داستاں ہر مکاں داستاں یہ تو ماضی کے اوراق بتلائیں گے اس نے فردا کی لکھی کہاں داستاں میرا اور اس کا ہر راز افشا ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    پیار کا سنگم

    یہ وہ گلشن ہے جس میں پھول کھلتے ہیں اہنسا کے اسی کی گود نے پر امن انسانوں کو پالا ہے یہ وہ دھرتی ہے جس میں ویرتا پروان چڑھتی ہے اسی کی گود نے ویروں کو بلوانوں کو پالا ہے اسی کی کوکھ نے پیدا کیا ہے ان جوانوں کو جو اپنی آن اپنے بانکپن کی لاج رکھتے ہیں وطن کی آبرو پر گر ذرا بھی آنچ آتی ...

    مزید پڑھیے

    میرا وطن میرا چمن

    ایثار کا یہ گلستاں جمہوریت کا پاسباں امن و اہنسا کا نشاں باپو کا خوں جس میں رواں میرا وطن ہندوستاں میرا چمن جنت نشاں میرے وطن کے بام و در یہ روشنیوں کے نگر یہ جگمگاتی ہر ڈگر ہنستے ہوئے شام و سحر یہ بستیاں یہ وادیاں ہے زندگی جن میں رواں میرے وطن کی شان ہیں میرے چمن کی شان ہیں یہ ...

    مزید پڑھیے

    وشال دیش

    نشریہ آل انڈیا ریڈیو بھوپال اندور ۸ جولائی ۶۸ سجی ہوئی گلوں سے یہ حسین وادیاں یہ سبزہ زار خوش نما ہری بھری یہ کھیتیاں یہ نہریں جن میں زندگی بھرے ہوئے ہے مستیاں یہ جھلملاتی ندیاں یہ مسکراتی ندیاں یہ گاؤں گاؤں شہر شہر سورگ کے سمان ہیں میرے عظیم دیش کی یہ بستیاں مہان ہیں جگہ جگہ ...

    مزید پڑھیے