وشال دیش
نشریہ آل انڈیا ریڈیو بھوپال اندور ۸ جولائی ۶۸
سجی ہوئی گلوں سے یہ حسین وادیاں
یہ سبزہ زار خوش نما ہری بھری یہ کھیتیاں
یہ نہریں جن میں زندگی بھرے ہوئے ہے مستیاں
یہ جھلملاتی ندیاں یہ مسکراتی ندیاں
یہ گاؤں گاؤں شہر شہر سورگ کے سمان ہیں
میرے عظیم دیش کی یہ بستیاں مہان ہیں
جگہ جگہ وکاس کی ابھر رہی ہے روشنی
نئی ادا سے کروٹیں بدل رہی ہے زندگی
مہک اٹھی روش روش چمک اٹھی گلی گلی
وہ آج پھول بن گئی جو کل تھی ادھ کھلی کلی
جو پستیاں تھیں کل وہ اب عروج آسمان ہیں
مرے عظیم دیش کی یہ بستیاں مہان ہیں
بلند اونچی بلڈنگیں یہ جگمگاتے راستے
بسوں کے موٹروں کے دوڑتے ہوئے یہ سلسلے
کلوں کی گڑگڑاہٹوں میں زندگی کے ولولے
ترقیوں کی کھوج میں رواں دواں یہ قافلے
مرے وطن کی روح ہیں مرے چمن کی جان ہیں
مرے وشال دیش کے بھوشیہ کا نشان ہیں
ہر ایک فرد اس چمن کا آج پاسبان ہے
کلرک یا مجور ہے جوان یا کسان ہے
مرا وطن عظیم ہے مرا وطن مہان ہے
یہ کھیتیوں کا دیش ہے ملوں کا یہ جہان ہے
یہ سر بلند چمنیاں وطن کی آن بان ہیں
ہری بھری یہ کھیتیاں مرے چمن کی شان ہیں