وفا صدیقی کی نظم

    پیار کا سنگم

    یہ وہ گلشن ہے جس میں پھول کھلتے ہیں اہنسا کے اسی کی گود نے پر امن انسانوں کو پالا ہے یہ وہ دھرتی ہے جس میں ویرتا پروان چڑھتی ہے اسی کی گود نے ویروں کو بلوانوں کو پالا ہے اسی کی کوکھ نے پیدا کیا ہے ان جوانوں کو جو اپنی آن اپنے بانکپن کی لاج رکھتے ہیں وطن کی آبرو پر گر ذرا بھی آنچ آتی ...

    مزید پڑھیے

    میرا وطن میرا چمن

    ایثار کا یہ گلستاں جمہوریت کا پاسباں امن و اہنسا کا نشاں باپو کا خوں جس میں رواں میرا وطن ہندوستاں میرا چمن جنت نشاں میرے وطن کے بام و در یہ روشنیوں کے نگر یہ جگمگاتی ہر ڈگر ہنستے ہوئے شام و سحر یہ بستیاں یہ وادیاں ہے زندگی جن میں رواں میرے وطن کی شان ہیں میرے چمن کی شان ہیں یہ ...

    مزید پڑھیے

    وشال دیش

    نشریہ آل انڈیا ریڈیو بھوپال اندور ۸ جولائی ۶۸ سجی ہوئی گلوں سے یہ حسین وادیاں یہ سبزہ زار خوش نما ہری بھری یہ کھیتیاں یہ نہریں جن میں زندگی بھرے ہوئے ہے مستیاں یہ جھلملاتی ندیاں یہ مسکراتی ندیاں یہ گاؤں گاؤں شہر شہر سورگ کے سمان ہیں میرے عظیم دیش کی یہ بستیاں مہان ہیں جگہ جگہ ...

    مزید پڑھیے