وکرم شرما کی غزل

    آم موقعوں پہ نہ آنکھوں میں ابھارے آنسو

    آم موقعوں پہ نہ آنکھوں میں ابھارے آنسو ہجر جس سے بھی ہو پر تجھ پہ ہی وارے آنسو ضبط کا ہے جو ہنر میں نے دیا ہے تم کو میری آنکھوں سے نکلتے ہیں تمہارے آنسو کیوں نہ اب ہجر کو میں ابتدا وصل کہوں آنکھ سے میں نے قبا جیسے اتارے آنسو دوسرے عشق کی صورت نہیں دیکھی جاتی دھندھلے کر دیتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    یہ کیسے سانحے اب پیش آنے لگ گئے ہیں

    یہ کیسے سانحے اب پیش آنے لگ گئے ہیں تیرے آغوش میں ہم چھٹ پٹانے لگ گئے ہیں بہت ممکن ہے کوئی تیر ہم کو آ لگے گا ہم ایسے لوگ جو پنچھی اڑانے لگ گئے ہیں ہمارے بن بھلا تنہائی گھر میں کیا ہی کرتی اسے بھی ساتھ ہی آفس میں لانے لگ گئے ہیں بدن پر یاد کی بارش کے چھینٹے پڑ گئے تھے پرائی دھوپ ...

    مزید پڑھیے

    جن سے اٹھتا نہیں کلی کا بوجھ

    جن سے اٹھتا نہیں کلی کا بوجھ ان کے کندھوں پہ زندگی کا بوجھ وقت جب ہاتھ میں نہیں رہتا کس لئے ہاتھ پر گھڑی کا بوجھ بیاہ کے وقت کی کوئی فوٹو گہنوں کے بوجھ پر ہنسی کا بوجھ سر پہ یادوں کی ٹوکری رکھ لی کم نہ ہونے دیا کمی کا بوجھ منتیں کیوں کرے خدا سے اب آدمی بانٹے آدمی کا بوجھ ضبط کا ...

    مزید پڑھیے

    ایک خاموشی نے صدا پائی

    ایک خاموشی نے صدا پائی ڈھائی حرفوں میں پھر وہ ہکلائی چار دیوار چند چھپکلیاں ہجر کی رات کے تماشائی ڈوبنے کا اسے ملال نہیں جس نے دیکھی ندی کی رعنائی آخری ٹرین تھی تری جانب جو غلط پلیٹ فارم پر آئی بارشوں نے ہمیں اداس کیا سیل دیوار میں اتر آئی

    مزید پڑھیے

    کون نکلے گھر سے باہر رات میں

    کون نکلے گھر سے باہر رات میں سو گئے ہم اپنے اندر رات میں پھر سے ملنے آ گئیں تنہائیاں کیوں نہیں کھلتے ہیں دفتر رات میں ہم جٹا لیتے ہیں بستر تو مگر روز کم پڑتی ہے چادر رات میں روز ہی وہ ایک لڑکی صبح سی جاتی ہے ہم کو جگا کر رات میں خواب دیکھا ہے اسی کا رات بھر سوئے تھے جس کو بھلا کر ...

    مزید پڑھیے

    اہل دنیا نیا نیا ہوں میں

    اہل دنیا نیا نیا ہوں میں معذرت خواب دیکھتا ہوں میں ہے پرندوں سے خامشی درکار پیڑ سے بات کر رہا ہوں میں اس کی تصویر ہے گھڑی کے پاس ہر گھڑی وقت دیکھتا ہوں میں خود سے کرتا ہوں مشورہ لیکن بات اوروں کی مانتا ہوں میں اس قدر تیرگی کا قائل ہوں دھوپ کو دھوپ کہہ رہا ہوں میں واقعہ ہوں ...

    مزید پڑھیے

    سوچتا ہوں کہ دل زار کا مطلب کیا ہے

    سوچتا ہوں کہ دل زار کا مطلب کیا ہے ایک ہنستے ہوئے بیمار کا مطلب کیا ہے آپ کہتے ہیں کہ دیوار گرا دی جائے آپ کی نظروں میں دیوار کا مطلب کیا ہے آخری فیصلہ تم اپنے مطابق لو گے پھر مری حامی یا انکار کا مطلب کیا ہے سنگ دل لوگوں سے کیا اپنی طبیعت کہتے کسی دیوار سے گفتار کا مطلب کیا ...

    مزید پڑھیے

    دشت میں یار کو پکارا جائے

    دشت میں یار کو پکارا جائے قیس صاحب کا روپ دھارا جائے مجھ کو ڈر ہے کہ پنجرہ کھلنے پر یہ پرندہ کہیں نہ مارا جائے دل اسے یاد کر صدا مت دے کون آتا ہے جب پکارا جائے دل کی تصویر اب مکمل ہو ان کی جانب سے تیر مارا جائے لاش موجوں کو حکم دیتی ہے لے چلو جس طرف کنارا جائے دل تو ہے ہی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    کوئی آغاز میں انجام بتا جاتا ہے

    کوئی آغاز میں انجام بتا جاتا ہے اور پھر پوری کہانی کا مزہ جاتا ہے ہم یہی سوچتے ہیں راستے بھر پھول لیے اک ملاقات پہ کیا تحفہ دیا جاتا ہے عشق جس سے ہو تری راہ تکی جاتی ہے ہجر جس سے ہو تجھے یاد کیا جاتا ہے کتنے ہی رنج ہیں شکوے ہیں مگر یہ بھی ہے جس کو جانا ہو اسے جانے دیا جاتا ہے ہجر ...

    مزید پڑھیے

    مری عادت ہے میں ہر راہبر سے بات کرتا ہوں

    مری عادت ہے میں ہر راہبر سے بات کرتا ہوں گزرتا ہوں جو رستے سے شجر سے بات کرتا ہوں میں تجھ سے بات کرنے کو ترے کردار میں آ کر ادھر سے فون کرتا ہوں ادھر سے بات کرتا ہوں میں تیرے ساتھ تو گھر میں بڑا خاموش رہتا تھا نہیں موجود تو گھر میں تو گھر سے بات کرتا ہوں خزاں کا کوئی منظر میرے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2