آم موقعوں پہ نہ آنکھوں میں ابھارے آنسو
آم موقعوں پہ نہ آنکھوں میں ابھارے آنسو ہجر جس سے بھی ہو پر تجھ پہ ہی وارے آنسو ضبط کا ہے جو ہنر میں نے دیا ہے تم کو میری آنکھوں سے نکلتے ہیں تمہارے آنسو کیوں نہ اب ہجر کو میں ابتدا وصل کہوں آنکھ سے میں نے قبا جیسے اتارے آنسو دوسرے عشق کی صورت نہیں دیکھی جاتی دھندھلے کر دیتے ہیں ...