کیوں مصیبت میں ہوں مسرور تجھے کیا معلوم
کیوں مصیبت میں ہوں مسرور تجھے کیا معلوم کیا محبت کے ہیں دستور تجھے کیا معلوم فطرت حسن ہے یہ یہ ہے تقاضائے شباب تو ہے کس واسطے مغرور تجھے کیا معلوم باغباں کب کی بہار آئی بھی رخصت بھی ہوئی میں قفس میں ہوں بدستور تجھے کیا معلوم گردش چشم کی لذت کوئی مجھ سے پوچھے وار اوچھا ہے کہ ...