Saeed Shahidi

سعید شہیدی

  • 1914 - 2000

سعید شہیدی کی غزل

    مجھے ڈر ہے ہنستے ہنستے کہیں رو نہ دے زمانہ

    مجھے ڈر ہے ہنستے ہنستے کہیں رو نہ دے زمانہ جو بدل بدل کے عنواں میں کہوں وہی فسانہ یہ بہار یہ گھٹائیں یہ شباب کا زمانہ مجھے اب تو دیجے ناصح نہ صلاح مخلصانہ جو ہو جذب جذب کامل جو ہو شوق والہانہ تو ہے بندگی کو لازم نہ جبیں نہ آستانہ ہے مجھے ملال اس کا کہ بدل گئیں وہ نظریں مجھے اس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4