مجھے ڈر ہے ہنستے ہنستے کہیں رو نہ دے زمانہ
مجھے ڈر ہے ہنستے ہنستے کہیں رو نہ دے زمانہ جو بدل بدل کے عنواں میں کہوں وہی فسانہ یہ بہار یہ گھٹائیں یہ شباب کا زمانہ مجھے اب تو دیجے ناصح نہ صلاح مخلصانہ جو ہو جذب جذب کامل جو ہو شوق والہانہ تو ہے بندگی کو لازم نہ جبیں نہ آستانہ ہے مجھے ملال اس کا کہ بدل گئیں وہ نظریں مجھے اس ...