جنون دل اگر آمادۂ اظہار ہو جائے
جنون دل اگر آمادۂ اظہار ہو جائے بہار آنے سے پہلے ہی چمن بیدار ہو جائے خوشی کیسی خوشی سے واسطہ کیا غم پرستوں کو مسلسل غم نہ ہو تو زندگی دشوار ہو جائے ٹھہر اے برق یہ دو چار تنکے جمع تو کر لوں بس اتنی اور مہلت آشیاں تیار ہو جائے عطا کر ہاں عطا کر کائنات درد کے مالک اک ایسا درد جو نا ...