رضیہ سبحان کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    مکاں سے دور کہیں لا مکاں میں رہتی ہوں

    مکاں سے دور کہیں لا مکاں میں رہتی ہوں زمیں پہ ہوتے ہوئے آسماں میں رہتی ہوں ہے جس کے ہاتھ میں یہ باگ ڈور عالم کی بہت سکون سے اس کی اماں میں رہتی ہوں خبر جو لینے چلے ہو یہ حالت دل ہے مجھے خبر ہی کہاں کس جہاں میں رہتی ہوں ورق ورق پہ ہیں پھیلے حروف نا بینا محبتوں کی ہر اک داستاں میں ...

    مزید پڑھیے

    نہیں ساقی کا ساغر کا قمر کا

    نہیں ساقی کا ساغر کا قمر کا سہارا چاہیے تیری نظر کا مسافر کیوں نہ رستہ بھول جائیں اشارہ مل گیا شمس و قمر کا کبھی پرواز پر تھا زعم ہم کو بھروسا اب نہیں ہے بال و پر کا مجھے تو چاک کی گردش نے ڈھالا ہوا ہے نام سارا کوزہ گر کا بیاں کب روشنی میں کر سکوں گی جو قصہ مختصر ہے رات بھر کا

    مزید پڑھیے

    دریاؤں میں رہتے ہوئے پیاسا تو نہیں ہوں

    دریاؤں میں رہتے ہوئے پیاسا تو نہیں ہوں پیاسا جو ہے مدت سے وہ صحرا تو نہیں ہوں کیا جانئے دنیا میں تری ہوں کہ نہیں بھی رہتے ہوئے موجود میں کھویا تو نہیں ہوں وہ ساتھ مرے چاند ستارا ہے فلک ہر اے دوست شب ہجر میں تنہا تو نہیں ہوں تم وہم و گماں جان کے انجان نہ ہونا اک ٹھوس حقیقت ہوں ...

    مزید پڑھیے

    باد و باراں کی نگاہوں میں نمی اچھی لگی

    باد و باراں کی نگاہوں میں نمی اچھی لگی ہم کو اپنی زندگی کی بیکلی اچھی لگی قدر کب اس زندگی کی زندگی میں ہو سکی موت آئی روبرو تو زندگی اچھی لگی بڑھ کے جس نے تھام لی لغزش مری بے ساختہ آج اس معصوم کی یہ سادگی اچھی لگی گونج پر زنجیر کی اک رقص بسمل نے کیا ظلم کی وحشی فضا میں نغمگی اچھی ...

    مزید پڑھیے

    رسم دنیا کو نبھاتے جائیے

    رسم دنیا کو نبھاتے جائیے غم کو سینے سے لگاتے جائیے بذلہ سنجی سے نہ باز آئے اگر ہم نہ لوٹیں گے بلاتے جائیے حکم نو اک اور جاری ہو گیا چوٹ کھا کر مسکراتے جائیے خاک نظروں میں ہماری جھونکیے خاک میں ہم کو ملاتے جائیے آئنہ ہو کر رہوں گی آپ کا میری نظروں میں سماتے جائیے ظلمت شب کو ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    فرض

    پیچ در پیچ مسائل میں سدا زندگی نے مجھے الجھائے رکھا اور میں پیٹ کے دوزخ کے لئے روز و شب تنگ سیہ رستوں پر لے کے امید کا چھوٹا سا دیا کبھی اس گوشے کبھی اس گوشے عزت نفس و انا ساتھ لئے بیج محنت کے سدا بوتی رہی بستر عیش کے سپنے لے کر فرش سنگیں پہ سدا سوتی رہی اپنی ہستی کو مٹا کر اکثر کار ...

    مزید پڑھیے

    میں

    فضا کی چیخ ہوں میں اک فغاں ہوں اندھیری رات میں ماتم کناں ہوں ہر اک دور بہاراں میرے بس میں میں اپنے خار و گل کی پاسباں ہوں ازل سے ہوں ابد تک میں رہوں گی پیام درد ہوں دل میں نہاں ہوں مرے اندر کی دیواریں گری ہیں بظاہر میں حصار بے کراں ہوں مجھے برسات میں آ کر جلا دے سمجھ لے برق میں ...

    مزید پڑھیے

    محبت

    محبت کورے کاغذ پر کبھی لکھی نہیں جاتی کہ مٹ جانے کا خطرہ ہے محبت صاف پتھر پر کبھی کندہ نہیں کرتے کہ پتھر ٹوٹ سکتا ہے محبت دل کے آئینے میں ہی تحریر ہوتی ہے اگر دل ٹوٹ بھی جائے محبت کرچیاں بن کر سدا سینے میں رہتی ہے ہمیشہ زندہ رہتی ہے

    مزید پڑھیے