Qazi Ghulam Mohammad

قاضی غلام محمد

قاضی غلام محمد کی غزل

    جب جوش بہاراں تھا ان چاندنی راتوں میں

    جب جوش بہاراں تھا ان چاندنی راتوں میں ہر ذرہ گلستاں تھا ان چاندنی راتوں میں جب اپنی اداؤں سے اک زہرہ جبیں پیکر غارت گر ایماں تھا ان چاندنی راتوں میں جنت تھی بہت دل کش شاداب نظاروں کی ہر لمحہ رگ جاں تھا ان چاندنی راتوں میں جب سرو کی صف کا وہ محراب نما سایہ تصویر شبستاں تھا ان ...

    مزید پڑھیے

    بحر آلام میں دل ڈوب گیا آج کی شب

    بحر آلام میں دل ڈوب گیا آج کی شب ایک محشر سا ہے سینے میں بپا آج کی شب ہے مسلط مرے احساس کی ننھی لو پر تنگ ہوتی ہوئی ظلمت کی ردا آج کی شب یاس وہ چھائی کہ یوں ہوتا ہے محسوس مجھے سخت نا خوش ہے خدائی سے خدا آج کی شب ہائے مایوس نگاہوں کی یہ تخلیق کہ ہے جس طرف دیکھیے اک دام بلا آج کی ...

    مزید پڑھیے

    جوانوں میں محبت نیم جاں معلوم ہوتی ہے

    جوانوں میں محبت نیم جاں معلوم ہوتی ہے بڑے بوڑھوں میں لیکن نوجواں معلوم ہوتی ہے ٹھکانے کا کوئی فقرہ یہ فرماتی نہیں ورنہ تری ماں تو بڑی معقول ماں معلوم ہوتی ہے دیا ہے حق نے میری ساس کو کیا پھول سا چہرہ بروز عید بھی یہ نوحہ خواں معلوم ہوتی ہے مرے محبوب تیرے حسن کا یہ اک کرشمہ ...

    مزید پڑھیے

    حسرت و یاس کا اک نقش پریشاں سمجھا

    حسرت و یاس کا اک نقش پریشاں سمجھا حال افتادہ دل شام غریباں سمجھا قابل داد ہے اس شخص کی رنگینی فکر دل خوں گشتہ کو جو زیست کا عنواں سمجھا بے رخی نے تری غارت کیا معمورۂ شوق آج دیکھا تو اسے شہر خموشاں سمجھا یاس نے چھین لی کیا عشق کی بالغ نظری وسعت کون و مکاں کو جو یہ زنداں ...

    مزید پڑھیے

    درون میکدہ کس درجہ حسرت ریز ہے ساقی

    درون میکدہ کس درجہ حسرت ریز ہے ساقی جو گرد آلود کرسی ہے تو ٹوٹی میز ہے ساقی نہ کیوں حور جناں کے ذکر سے محظوظ ہو واعظ یہ اس کے توسن دل کے لیے مہمیز ہے ساقی مرے اوقات گریہ ٹائم ٹیبل پر مقرر ہیں یہ بندہ عشق کے بارے میں بھی انگریز ہے ساقی جلا کر رکھ دیا ہے اس نے شہر آرزو میرا ترا ...

    مزید پڑھیے

    غریبوں پر نزول ہر بلائے ناگہاں کیوں ہو

    غریبوں پر نزول ہر بلائے ناگہاں کیوں ہو یہ ون وے مستقل ٹریفک بھلا اے آسماں کیوں ہو اگر آنا ہوا تو ایک فلمی گیت گائے گا مری میت پہ وہ حسب روایت نوحہ خواں کیوں ہو یہ کیا انداز ہے یا رب سمجھنا جس کو مشکل ہے ظریفانہ ستم مرغوب خوئے دوستاں کیوں ہو اٹھا کے سر سے اونچا پہلے وہ مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    پابندئ اوقات دعا کس کے لیے ہے

    پابندئ اوقات دعا کس کے لیے ہے راتوں کی عبادت کا صلہ کس کے لیے ہے ہیں کس کے لیے مدھ بھری آنکھوں کے اشارے گلنار سے ہونٹوں کی فضا کس کے لیے ہے ہم لوگ دعا دیں گے تری زلف سیہ کو معلوم ہو یہ شہر سبا کس کے لیے ہے کیا نام ہے اس شخص جواں بخت کا اے دوست خلوت کی یہ دھیمی سی صدا کس کے لیے ...

    مزید پڑھیے

    کوئی سنتا ہی نہیں ان کی صدا میرے بعد

    کوئی سنتا ہی نہیں ان کی صدا میرے بعد ہائے کیا وقت اندھیروں پہ پڑا میرے بعد وقت سے پہلے ہی اب اس کی سحر ہوتی ہے ہوئی منسوخ شب غم کی سزا میرے بعد غیر کو اس نے شب وصل میں ڈانٹا دو بار مل گیا مجھ کو وفاؤں کا صلہ میرے بعد کوئی جاتا نہیں بچوں کی قطاریں لے کر ہسپتالوں میں وہ چرچا نہ رہا ...

    مزید پڑھیے

    ادھر بھی کبھی چارہ گر دیکھ لینا

    ادھر بھی کبھی چارہ گر دیکھ لینا ہرا کیوں ہے زخم جگر دیکھ لینا اجالے یہیں آ کے دم توڑتے ہیں کبھی شام کو میرا گھر دیکھ لینا گراں تجھ پہ گزرے نہ میری رفاقت کڑے کوس ہیں ہم سفر دیکھ لینا نہیں عارضی دل کی غم پروری کچھ یوں ہی اپنی ہوگی بسر دیکھ لینا یہ ہنگامۂ قصر پرویز اے دل رہے گا ...

    مزید پڑھیے

    یادوں کے دریچوں سے بیتے ایام کی خوشبو آتی ہے

    یادوں کے دریچوں سے بیتے ایام کی خوشبو آتی ہے تسکین کے جھونکے آتے ہیں آرام کی خوشبو آتی ہے کچھ بول کہ مستقبل کی گرہ ہم بے خبروں پہ کھل جائے ساقی تری میٹھی باتوں سے الہام کی خوشبو آتی ہے کس گلشن غیر ارضی میں مجھے رہوار صبا لے آیا ہے ہر سمت سے مجھ کو ایک گل بے نام کی خوشبو آتی ہے اک ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2