جس طرح ہوا جس طور ہوا ہر ظلم گوارا ہو تو گیا
جس طرح ہوا جس طور ہوا ہر ظلم گوارا ہو تو گیا جی جی کے مرے مر مر کے جیے دنیا میں گزارا ہو تو گیا اس فکر میں ہوں اس سوچ میں ہوں انجام بہاراں کیا ہوگا ہر شاخ نشیمن جل تو گئی ہر پھول شرارا ہو تو گیا آوارہ سہی ناکارہ سہی دیوانہ سہی تم سا نہ سہی خود اپنا سہی میں یا نہ سہی کیا فکر تمہارا ...