Mustafa Rahi

مصطفیٰ راہی

مصطفیٰ راہی کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    جس طرح ہوا جس طور ہوا ہر ظلم گوارا ہو تو گیا

    جس طرح ہوا جس طور ہوا ہر ظلم گوارا ہو تو گیا جی جی کے مرے مر مر کے جیے دنیا میں گزارا ہو تو گیا اس فکر میں ہوں اس سوچ میں ہوں انجام بہاراں کیا ہوگا ہر شاخ نشیمن جل تو گئی ہر پھول شرارا ہو تو گیا آوارہ سہی ناکارہ سہی دیوانہ سہی تم سا نہ سہی خود اپنا سہی میں یا نہ سہی کیا فکر تمہارا ...

    مزید پڑھیے

    ہر چند کہ ہم مورد پر قہر و غضب ہیں

    ہر چند کہ ہم مورد پر قہر و غضب ہیں باطل کے پرستار نہ پہلے تھے نہ اب ہیں وہ لوگ کہاں اب جنہیں کہتے تھے مجاہد اس دور ترقی میں سب آرام طلب ہیں فرصت جو ملے غم سے تو مسمار ہی کر دوں جتنے بھی سر راہ یہ ایوان طرب ہیں کیا جانیے کس نشۂ غفلت میں ہیں سرشار مدہوش نہیں ہم مگر ہشیار بھی کب ...

    مزید پڑھیے

    جو فلسفہ و دانش و حکمت نے تراشے (ردیف .. ن)

    جو فلسفہ و دانش و حکمت نے تراشے وہ نت نئے اصنام بھی ہم توڑ کے خوش ہیں فرسودہ روایات کے پابند رہیں کیوں ہر رہ گزر عام کو ہم چھوڑ کے خوش ہیں زندان عناصر ہی پہ موقوف نہیں کچھ زنجیر شب و روز بھی ہم توڑ کے خوش ہیں افسانۂ دل ہے بھی نہیں بھی ہے مکمل اک ایسے حسیں موڑ پہ ہم چھوڑ کے خوش ...

    مزید پڑھیے

    ہر شب غم کی سحر بھی ہوگی

    ہر شب غم کی سحر بھی ہوگی زندگی ہے تو بسر بھی ہوگی وہ زمانہ بھی کبھی آئے گا دل کی جب دل کو خبر بھی ہوگی درد کم کم نہیں افزوں ہوگا چشم پر نم نہیں تر بھی ہوگی آتش عشق جسے کہتے ہیں وہ ادھر ہے تو ادھر بھی ہوگی ظلم ہی ظلم نہ ہوگا آخر پیار کی ایک نظر بھی ہوگی میں خطا کار نظر ہوں لیکن یہ ...

    مزید پڑھیے

    کیا بتاؤں مجھے کیا یاد ہے کیا یاد نہیں

    کیا بتاؤں مجھے کیا یاد ہے کیا یاد نہیں اتنے غم ہیں کہ غم ہوش ذرا یاد نہیں اس گنہ گار محبت پہ خدا رحم کرے جس کو کچھ تیری محبت کے سوا یاد نہیں میری دیوانہ مزاجی پہ ہے الزام مگر اپنی بیگانہ نگاہی کی ادا یاد نہیں تم نے کچھ مجھ سے کہا تھا دم رخصت اک دن اب خدا جانے تمہیں یاد ہے یا یاد ...

    مزید پڑھیے

تمام