Mukhlis Musavviri

مخلص مصوری

مخلص مصوری کی غزل

    کیا بجھائیں گے پیاس گنتی کے

    کیا بجھائیں گے پیاس گنتی کے ہیں لبالب گلاس گنتی کے انگنت ہیں خوشی کے ساتھ یہاں پاس غم جن کے پاس گنتی کے ہر کسی کے نہ آؤ چکر میں ہیں قیافہ شناس گنتی کے ہر جگہ آئیں گے نظر تم کو اہل زر خوش لباس گنتی کے بوالہوس خود پرست دنیا میں بے ریا خود شناس گنتی کے ڈگریاں یافتہ ہزاروں ہیں ہیں ...

    مزید پڑھیے

    تو پائیدار عالم ناپائیدار میں

    تو پائیدار عالم ناپائیدار میں باقی فنا نصیب ہیں اس خاک زار میں کیسے کہوں کیا حال ہوا خار زار میں دل کی پتنگ جب سے گئی دست یار میں اپنا سمجھ کے لیجے مجھے اعتبار میں لگ جائیں چار چاند تمہارے وقار میں دنیا بڑی حسین ہے معشوق کی طرح دے گی فریب لے کے تمہیں اعتبار میں تمہید باندھنے ...

    مزید پڑھیے

    جب تلک غم جواں نہیں ہوتا

    جب تلک غم جواں نہیں ہوتا صبر کا امتحاں نہیں ہوتا چھیڑ مت جذبۂ مجاہد کو یہ کبھی ناتواں نہیں ہوتا جانتا ہوں قریب سے اس کو بے غرض مہرباں نہیں ہوتا ایسے انداز سے وہ ملتا ہے دشمنی کا گماں نہیں ہوتا ہو محل یا غریب کی کٹیا غم کبھی بے مکاں نہیں ہوتا ہم میں شامل کوئی منافق ہے دوست یوں ...

    مزید پڑھیے

    بچھڑے ہوئے دلوں کو ملانے سے رکھ غرض

    بچھڑے ہوئے دلوں کو ملانے سے رکھ غرض آپس کی نفرتوں کو مٹانے سے رکھ غرض تالے زباں پہ اپنی لگانے سے رکھ غرض ایمان ہر قدم پہ بچانے سے رکھ غرض رہ دشمنوں سے اپنے خبردار ہر گھڑی اور دوستوں کے عیب چھپانے سے رکھ غرض دنگوں کے خوف سے نہ دکھا بزدلی کبھی امن و اماں کی بیل چڑھانے سے رکھ ...

    مزید پڑھیے

    ہے کون جو بتائے تمہارا ہے گھر کہاں

    ہے کون جو بتائے تمہارا ہے گھر کہاں ڈھونڈے گی تم کو شمس و قمر کی نظر کہاں رکنا پڑے گا راہ میں اے ہم سفر کہاں کیا جانے اپنی شام کہاں اور سحر کہاں اے اہل کارواں یہ تمہیں ہے خبر کہاں منزل کدھر ہے لے کے چلا راہبر کہاں پروانہ صدقے ہونے لگا شمع پر مگر معراج عشق کیا ہے اسے یہ خبر ...

    مزید پڑھیے

    گوشۂ گل ہی نہیں باغ تھا مسکن اپنا

    گوشۂ گل ہی نہیں باغ تھا مسکن اپنا جب سے آزاد ہوئے گھر ہوا مدفن اپنا فکر و آلام کے سائے سے بہت دور تھا یہ یاد کیونکر نہ ہمیں آئے گا بچپن اپنا یہ زر و مال یہ دنیا کی تمنا یہ ہوس ان میں ہر کوئی ہے تا حشر ہی دشمن اپنا غنچہ و گل میں تبسم ہی تبسم دیکھا ڈالی ڈالی پہ نظر آیا ہے بچپن ...

    مزید پڑھیے

    رنگ لایا ہے عمر تیرا مسلماں ہونا

    رنگ لایا ہے عمر تیرا مسلماں ہونا ورنہ مشکل تھا بہت گل کا گلستاں ہونا کون پھر اس کو بہاروں کی قبا پہنائے جس کی تقدیر میں لکھا ہو بیاباں ہونا ہم نے دیکھا ہے فقیروں کی دعاؤں کا اثر ہم نے دیکھا ہے مقدر کا پشیماں ہونا ہر پریشانی وہاں آ کے پریشان ہوئی جانتا ہی نہیں جو کیا ہے پریشاں ...

    مزید پڑھیے

    انسان جب سے زر کا پرستار ہو گیا

    انسان جب سے زر کا پرستار ہو گیا دنیا میں گرم قتل کا بازار ہو گیا کیسے کہوں کہ اعلیٰ ہے اس کا حسب نسب کم اصل کو جو آئنہ بردار ہو گیا پھیلا رہا ہے ہاتھ رعایا کے سامنے مجبور کیسا وقت کا مختار ہو گیا صحبت کسی فقیر کی ملنے کی دیر تھی گمراہ شخص صاحب کردار ہو گیا قاتل کو مل بھی جائے ...

    مزید پڑھیے

    گلشن میں رنگ و نور کے پیکر میں کون ہے

    گلشن میں رنگ و نور کے پیکر میں کون ہے خوشبو میں کونپلوں میں گل تر میں کون ہے یہ کون سا مقام ہے خدمت کا اے خدا جاروب کش یہ خانۂ بے زر میں کون ہے موجیں تڑپ رہی ہیں کنارے ہیں زیر آب مظلوم اب جہان سمندر میں کون ہے قائم تجھی سے جب کہ عروج و زوال ہے اے وقت تو ہی بول کہ چکر میں کون ...

    مزید پڑھیے

    بجلیوں کو پالا ہے میں نے اک زمانے سے

    بجلیوں کو پالا ہے میں نے اک زمانے سے روشنی نکلتی ہے میرے آشیانے سے جانتا ہوں اس کو میں ہے وہ مصلحت اندیش ہاتھ تو ملا لے گا دل رہا ملانے سے کس قدر یہ بہتر ہے قول اہل دانش کا جرم اور بڑھتے ہیں جرم کے چھپانے سے یہ حدیث بھی دیکھو حق ہے ہر زمانے میں عمر گھٹتی جاتی ہے جھوٹی قسمیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2