اب سوچتا ہوں عمر دو روزہ سے کیا ملا
اب سوچتا ہوں عمر دو روزہ سے کیا ملا دنیا کو کیا دیا مجھے دنیا سے کیا ملا جو کم نگاہ تھے وہی اہل نظر بنے ہم کو ہمارے دیدۂ بینا سے کیا ملا دل کو دئے ہیں ذوق تمنا نے سو فریب دل کو مگر فریب تمنا سے کیا ملا عرفان شوق جوش جنوں ذوق بندگی ان کی طلب تھی اور مجھے کیا سے کیا ملا دل ہے کہ رنگ ...