Mohsin Ehsan

محسن احسان

پاکستان میں نئی غزل کے ممتاز شاعر

Prominent poet of New Ghazal in Pakistan

محسن احسان کی غزل

    عقل کہتی ہے کوئی ڈھونڈ مفر کی صورت

    عقل کہتی ہے کوئی ڈھونڈ مفر کی صورت دل یہ کہتا ہے بدل جائے گی گھر کی صورت کون رستے میں انہیں چھوڑ کے جا سکتا ہے خواہشیں ہوتی ہیں سامان سفر کی صورت آدمی تاش کے پتے ہیں ترے ہاتھوں میں اے خدا تو بھی تو ہے شعبدہ گر کی صورت میری تر دامنیٔ چشم پہ یوں طنز نہ کر میں صدف ہوں تو مرا دل ہے ...

    مزید پڑھیے

    ہم بھی زندہ ہیں عجب کاوش اظہار کے ساتھ

    ہم بھی زندہ ہیں عجب کاوش اظہار کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں گھر کے در و دیوار کے ساتھ ہم نے ایسے بھی فقیہان حرم دیکھے ہیں بیچ دیتے ہیں فضیلت بھی جو دستار کے ساتھ حیرتی ہوں وہ مسلماں کو مسلماں کرنے سر بازار نکل آتے ہیں دو چار کے ساتھ کیا ضرورت ہے انہیں منظر‌ و پس منظر کی جو کہانی ہی ...

    مزید پڑھیے

    شاخ مژگان محبت پہ سجا لے مجھ کو

    شاخ مژگان محبت پہ سجا لے مجھ کو برگ آوارہ ہوں صرصر سے بچا لے مجھ کو رات بھر چاند کی ٹھنڈک میں سلگتا ہے بدن کوئی تنہائی کے دوزخ سے نکالے مجھ کو دور رہ کے بھی ہے ہر سانس میں خوشبو تیری میں مہک جاؤں جو تو پاس بلا لے مجھ کو میں تری آنکھ سے ڈھلکا ہوا اک آنسو ہوں تو اگر چاہے بکھرنے سے ...

    مزید پڑھیے

    مری نوا مری تدبیر تک نہیں پہنچی

    مری نوا مری تدبیر تک نہیں پہنچی یہ میرے خواب کی تعبیر تک نہیں پہنچی ترے جمال کا پرتو عزیز ہے لیکن تری ادا تری تصویر تک نہیں پہنچی یہی بہت ہے کہ ہم منزلوں سے ہو آئے ہماری کج روی تاخیر تک نہیں پہنچی کماں سے کیسی شکایت کہ وہ ہے نا بینا ہدف کی بے نگہی تیر تک نہیں پہنچی ہمارے دل سے ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے سامنے اظہار‌‌ درد جاں نہ کروں

    کسی کے سامنے اظہار‌‌ درد جاں نہ کروں ادھر ادھر کی کہوں زخم دل عیاں نہ کروں لگا کے آگ بدن میں وہ مجھ سے چاہتا ہے کہ سانس لوں تو فضا کو دھواں دھواں نہ کروں میں اس کو پڑھتا ہوں انجیل آرزو کی طرح سمجھ میں آئے تو معنی ہر اک بیاں نہ کروں غضب ہے مجھ سے توقع زمانہ رکھتا ہے کہ پا شکستگی ...

    مزید پڑھیے

    بہتے ہوئے لمحوں کی کہانی ہی بدل دے

    بہتے ہوئے لمحوں کی کہانی ہی بدل دے دریا تو بدلتا نہیں پانی ہی بدل دے یا گھر کو مرے دولت آرام و سکوں بخش یا آرزوئے نقل مکانی ہی بدل دے کیا اس سے کریں زحمت تکرار کہ جو شخص الفاظ کے مفہوم و معانی ہی بدل دے ترمیم و تنوع ہے کہانی میں ضروری راجا تو بدلتا نہیں رانی ہی بدل دے اس گھر کی ...

    مزید پڑھیے

    خلوص ہو تو دعا میں اثر بھی آتا ہے

    خلوص ہو تو دعا میں اثر بھی آتا ہے شجر ہرا ہو تو اس میں ثمر بھی آتا ہے میری سماعت و بینائی چھیننے والے میں سن بھی سکتا ہوں مجھ کو نظر بھی آتا ہے تمہیں چراغ بجھانے کا زعم ہے لیکن ہمیں طلوع سحر کا ہنر بھی آتا ہے کلیسا و حرم و دیر محترم لیکن انہیں کی زد میں کہیں میرا گھر بھی آتا ...

    مزید پڑھیے

    حوصلہ تو نے دیا دکھ کی پذیرائی کا

    حوصلہ تو نے دیا دکھ کی پذیرائی کا مجھ کو اندازہ نہ تھا زخم کی گہرائی کا خوشبوئیں پھول سے اب اذن سفر مانگتی ہیں اس قدر قحط پڑا شہر میں گویائی کا اب نگاہوں میں نہ منظر ہے نہ پس منظر ہے ایک الزام ان آنکھوں پہ ہے بینائی کا سر دہلیز پریشان و سراسیمہ ہوں در مقفل ہوا مجھ پر مری تنہائی ...

    مزید پڑھیے

    راکھ کچھ دل میں زیادہ ہے شرارا کم ہے

    راکھ کچھ دل میں زیادہ ہے شرارا کم ہے ہم نے اس آئنے میں عکس اتارا کم ہے روشنی آج عجب تیرگئ خاک میں ہے آسماں دیکھ ترا ایک ستارا کم ہے ڈھونڈھتا پھرتا ہوں خار و خس و خاشاک میں حسن میری بینائی کو سوغات نظارا کم ہے مرگ یاران سخن سنج پہ خوں روتا ہوں کیا کروں صبر کہ اب صبر کا یارا کم ...

    مزید پڑھیے

    کس اعتماد سے الزام دھر گئے اپنے

    کس اعتماد سے الزام دھر گئے اپنے ہمارے نام کو بدنام کر گئے اپنے اب ان کے نقش قدم راستوں میں کیا ڈھونڈیں پرائی منزلوں کو ہم سفر گئے اپنے بہار نے کیا منصوبہ حنا بندی مناؤ جشن کہ سب زخم بھر گئے اپنے پھر اس کے بعد فقط میں تھا میرا سایا تھا جو دشت دشت تھے ہمراہ گھر گئے اپنے جب ایک ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5