عقل کہتی ہے کوئی ڈھونڈ مفر کی صورت
عقل کہتی ہے کوئی ڈھونڈ مفر کی صورت دل یہ کہتا ہے بدل جائے گی گھر کی صورت کون رستے میں انہیں چھوڑ کے جا سکتا ہے خواہشیں ہوتی ہیں سامان سفر کی صورت آدمی تاش کے پتے ہیں ترے ہاتھوں میں اے خدا تو بھی تو ہے شعبدہ گر کی صورت میری تر دامنیٔ چشم پہ یوں طنز نہ کر میں صدف ہوں تو مرا دل ہے ...