خلوص ہو تو دعا میں اثر بھی آتا ہے
خلوص ہو تو دعا میں اثر بھی آتا ہے
شجر ہرا ہو تو اس میں ثمر بھی آتا ہے
میری سماعت و بینائی چھیننے والے
میں سن بھی سکتا ہوں مجھ کو نظر بھی آتا ہے
تمہیں چراغ بجھانے کا زعم ہے لیکن
ہمیں طلوع سحر کا ہنر بھی آتا ہے
کلیسا و حرم و دیر محترم لیکن
انہیں کی زد میں کہیں میرا گھر بھی آتا ہے
فلک نشیں سہی میرا خدا مگر محسنؔ
کبھی کبھی وہ زمیں پر اتر بھی آتا ہے