Mohsin Ehsan

محسن احسان

پاکستان میں نئی غزل کے ممتاز شاعر

Prominent poet of New Ghazal in Pakistan

محسن احسان کی نظم

    قرب

    تمام شب مرے کمرے کہ زرد کھڑکی پر کبھی ہواؤں کے جھونکوں نے آ کے دستک دی کبھی دھڑکتی ہوئی تیرگی نے سر پٹخا کبھی سمٹتی بکھرتی سی سرد بوندوں نے خموش شیشے کہ دیوار سے گلے مل کر وہ ایک بات بہ انداز محرمانہ کہی جو میں نے شب کی مہکتی ہوئی خموشی میں رفیق راہ محبت سے والہانہ کہی وہ رات جس ...

    مزید پڑھیے

    صدا کار

    سننے والوں کو دھڑکتی ہوئی تنہائی میں کون در آتا ہے چپکے سے تمنا بن کر کس کی آواز ہواؤں کی سبک لہروں پر رقص کرتی نظر آتی ہے تماشا بن کر کون لفظوں کو عطا کرتا ہے تصویر کا حسن کون دل میں اتر آتا ہے مسیحا بن کر کس کی دھڑکن میں ہے کرداروں کے دل کی دھڑکن کون ابھر آتا ہے مہتاب کا ہالہ بن ...

    مزید پڑھیے

    کردار

    دیکھو، ہم سب ایک سفید کنول پر ٹیک لگائے تیر رہے ہیں اور محسوس یہ کرتے ہیں کہ ہم نے خود کو ناف زمیں سے مضبوطی سے باندھ رکھا ہے اپنی ہر خواہش کو ہم نے قتل کیا ہے تاکہ دل میں کوئی تمنا سر نہ اٹھانے پائے ذہن میں کوئی نیا خیال اگر در آتا ہے تو ہم اس پر خود اپنے ہاتھوں چونا کر دیتے ...

    مزید پڑھیے

    ایک نقطہ

    میرا جی چاہتا ہے نظم لکھوں اس کے لیے اس کی زلفوں کے لیے اس کی آنکھوں کے لیے اس کے انداز تکلم کے لیے جو مری روح کی تسکین کا سامان بنا اس کے ہر زوایہ جسم کی خاطر جو مرے جسم کی تزئین کی پہچان بنا میں مگر سوچتا ہوں جو سراپا ہے غزل اس کے لیے کیا لکھوں جو سمندر ہے اسے کس طرح دریا لکھوں اور ...

    مزید پڑھیے