محبت کا ہوگا اثر رفتہ رفتہ
محبت کا ہوگا اثر رفتہ رفتہ نظر سے ملے گی نظر رفتہ رفتہ شب غم کی طولانیوں سے نہ گھبرا کہ اس کی بھی ہوگی سحر رفتہ رفتہ نظر ان کی ایسے ملی ہے کہ جیسے ملائیں گے دل بھی مگر رفتہ رفتہ قفس سے رہائی تو مل جائے پہلے نکل آئیں گے بال و پر رفتہ رفتہ مری بندگی کا کرشمہ تو دیکھو جبیں بن گئی ...