Kunwar Mahendra Singh Bedi Sahar

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر کی غزل

    ہمت و عزم بدل جرأت کردار بدل

    ہمت و عزم بدل جرأت کردار بدل رخ دوراں کو پلٹ وقت کی رفتار بدل اب تو کہتے ہو وفا ہم سے کرو گے لیکن وقت آنے پہ کہیں جائے نہ سرکار بدل حشر سے قبل کہیں حشر نہ برپا ہو جائے دیکھ للہ ذرا شوخئ رفتار بدل گر بدلتا ہے تجھے دہر کا فرسودہ نظام تجھ پہ لازم ہے کہ ہر بات کا معیار بدل منزل عشق ...

    مزید پڑھیے

    ہم ان کے ستم کو بھی کرم جان رہے ہیں

    ہم ان کے ستم کو بھی کرم جان رہے ہیں اور وہ ہیں کہ اس پر بھی برا مان رہے ہیں یہ لطف تو دیکھو کہ وہ محفل میں مری سمت نگراں ہیں کہ جیسے مجھے پہچان رہے ہیں ہم کو بھی تو واعظ ہے بد و نیک میں تمیز ہم بھی تو کبھی صاحب ایمان رہے ہیں ممکن ہے کہ اک روز تری زلف بھی چھو لیں وہ ہاتھ جو مصروف ...

    مزید پڑھیے

    بدلے میں جفاؤں کے وفا کیوں نہیں دیتے

    بدلے میں جفاؤں کے وفا کیوں نہیں دیتے تم عشق کے شعلوں کو ہوا کیوں نہیں دیتے معدوم اگر ہو تو کہاں ڈھونڈھنے جائیں موجود اگر ہو تو پتا کیوں نہیں دیتے حیرت ہے کہ اس دور کدورت کے سلاطیں ہم اہل محبت کو سزا کیوں نہیں دیتے ملتی ہے گناہوں کی سزا حشر میں لیکن ناکردہ گناہوں کی جزا کیوں ...

    مزید پڑھیے

    حسن کو مطلقاً نہیں ہے ثبات

    حسن کو مطلقاً نہیں ہے ثبات عشق آیا ہے پی کر آب حیات ہجر میں یوں گزرتے ہیں لمحات اک نفس موت ہے تو ایک حیات عشق ہے مشعل نظر ورنہ زندگی کیا ہے اک اندھیری رات عقل کی استقامتیں تسلیم لغزش بے خودی بھی ہے اک بات موت ہے زندگی سے بے زاری زندگی کیا ہے آرزوئے حیات خلد پرور ہے ہر نگاہ ...

    مزید پڑھیے

    نت نت کا یہ آنا جانا میرے بس کی بات نہیں

    نت نت کا یہ آنا جانا میرے بس کی بات نہیں دربانوں کے ناز اٹھانا میرے بس کی بات نہیں ساقی مے ساغر پیمانہ میرے بس کی بات نہیں صرف انہی سے دل بہلانا میرے بس کی بات نہیں عشق و محبت کیا ہوتے ہیں کیا سمجھاؤں واعظ کو بھینس کے آگے بین بجانا میرے بس کی بات نہیں مرنا تو لازم ہے اک دن جی بھر ...

    مزید پڑھیے

    اٹھا صراحی یہ شیشہ وہ جام لے ساقی

    اٹھا صراحی یہ شیشہ وہ جام لے ساقی پھر اس کے بعد خدا کا بھی نام لے ساقی پھر اس کے بعد ہمیں تشنگی رہے نہ رہے کچھ اور دیر مروت سے کام لے ساقی ترے حضور میں ہوش و خرد سے کیا حاصل کبھی تو ہوش و خرد سے بھی کام لے ساقی پھر اس کے بعد جو ہوگا وہ دیکھا جائے گا ابھی تو پینے پلانے سے کام لے ...

    مزید پڑھیے

    واحد پرست عشق بہ داماں بنا دیا

    واحد پرست عشق بہ داماں بنا دیا کافر نظر نے ہم کو مسلماں بنا دیا غنچے کو گل تو گل کو گلستاں بنا دیا ذرے کو تو نے مہر درخشاں بنا دیا ہم تھے فقط فرشتہ ہی بننے پہ مطمئن یہ ہے خدا کی دین کہ انساں بنا دیا دل دے کے دل کو لذت غم دے زہے نصیب خود درد ہی کو درد کا درماں بنا دیا اللہ جنون عشق ...

    مزید پڑھیے

    شوخی شباب حسن تبسم حیا کے ساتھ

    شوخی شباب حسن تبسم حیا کے ساتھ دل لے لیا ہے آپ نے کس کس ادا کے ساتھ ہر لمحہ مانگتے ہیں دعا دید یار کی یاد بتاں بھی دل میں ہے یاد خدا کے ساتھ تیر نگاہ لطف و کرم سے نہ بچ سکا جو مر سکا نہ خنجر جور و جفا کے ساتھ افشائے راز عشق کا مجھ سے ہو کیا گلہ کیا تم چھپا سکے ہو اسے اس حیا کے ...

    مزید پڑھیے

    آئے ہیں سمجھانے لوگ

    آئے ہیں سمجھانے لوگ ہیں کتنے دیوانے لوگ وقت پہ کام نہیں آتے ہیں یہ جانے پہچانے لوگ جیسے ہم ان میں پیتے ہیں لائے ہیں پیمانے لوگ فرزانوں سے کیا بن آئے ہم تو ہیں دیوانے لوگ اب جب مجھ کو ہوش نہیں ہے آئے ہیں سمجھانے لوگ دیر و حرم میں چین جو ملتا کیوں جاتے میخانے لوگ جان کے سب کچھ ...

    مزید پڑھیے

    سحرؔ بے ثباتی کو ہم کم نہ سمجھے

    سحرؔ بے ثباتی کو ہم کم نہ سمجھے خوشی کو خوشی غم کو ہم غم نہ سمجھے جنوں کے تقاضے خرد کے اشارے کبھی تم نہ سمجھے کبھی ہم نہ سمجھے تجھے ہم مسیحا نفس در حقیقت نہ سمجھے اگر ابن مریم نہ سمجھے محبت کا عالم خدائی کا عالم نہ سمجھے اگر تم یہ عالم نہ سمجھے سحرؔ اس سے پھر کوئی کیوں کر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5