Kunwar Mahendra Singh Bedi Sahar

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر کی نظم

    دکن

    جہاں فرد اپنی جگہ انجمن ہے جہاں ہر کلی اک مہکتا چمن ہے جہاں کی زمیں رشک چرخ کہن ہے جہاں شوخیاں ہیں ادا ہے پھبن ہے جہاں سادگی میں بھی اک بانکپن ہے جہاں رقص فرما ہوا موجزن ہے جہاں شعریت ہے جہاں قدر فن ہے جہاں علم و فن کے لیے اک لگن ہے جہاں حیرت و زور کا بھی وطن ہے جہاں انجمن واقعی ...

    مزید پڑھیے

    ذاکر‌ حسین

    تیری فطرت میں ہے گوبندؔ کا آثار مگر ابنؔ مریم کا مقلد ترا کردار مگر رام اور کرشن کے جیون سے تجھے پیار مگر بادۂ حب محمد سے بھی سرشار مگر سکھ نہ عیسائی نہ ہندو نہ مسلمان ہے تو تیرا ایمان یہ کہتا ہے کہ انسان ہے تو ہندوؤں سے تجھے لینا ہے ذہانت کا کمال اور سکھوں سے شجاعت کہ نہ ہو جس کی ...

    مزید پڑھیے

    بابا گرو نانک دیو

    ایک جسم ناتواں اتنی دباؤں کا ہجوم اک چراغ صبح اور اتنی ہواؤں کا ہجوم منزلیں گم اور اتنے رہنماؤں کا ہجوم اعتقاد خام اور اتنے خداؤں کا ہجوم کشمکش میں اپنے ہی معبد سے کتراتا ہوا آدمی پھرتا تھا در در ٹھوکریں کھاتا ہوا حق کو ہوتی تھی ہر اک میداں میں باطل سے شکست سرنگوں سر در گریباں ...

    مزید پڑھیے