میرے نالوں میں نہاں سوز بھی ہے ساز بھی ہے
میرے نالوں میں نہاں سوز بھی ہے ساز بھی ہے
میری آواز میں شامل تری آواز بھی ہے
مژدہ اے کعبہ و بت خانہ مرا حسن نظر
بت تراشی میں بھی ماہر ہے خدا ساز بھی ہے
اپنی حالت پہ مجھے خود ہی ترس آتا ہے
پر شکستہ ہوں مگر خواہش پرواز بھی ہے
میری قسمت ہی نہیں میری تباہی کا سبب
اس میں اس شوخ کی شامل نگہ ناز بھی ہے
عشق میں موت سے ملتی ہے حیات ابدی
عشق کی موت تو انجام بھی آغاز بھی ہے
سعیٔ اخفائے محبت تو بجا ہے لیکن
سعئ اخفا ہی محبت کی تو غماز بھی ہے