Kahkashan Tabassum

کہکشاں تبسم

  • 1960

کہکشاں تبسم کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    لہو کی موج میں جینا مرے حصے میں آیا ہے

    لہو کی موج میں جینا مرے حصے میں آیا ہے بھنور بنتا ہوا دریا مرے حصے میں آیا ہے سنہری عہد ماضی کی روایت ہم سے تھی لیکن فقط دیمک لگا پنا مرے حصے میں آیا ہے پرندے آشیانہ چھوڑ کے کس سمت جا نکلے دکھوں کا اک شجر تنہا مرے حصے میں آیا ہے روپہلی چاندنی اس کو امیر شہر کی بخشش سلگتی دھوپ کا ...

    مزید پڑھیے

    زمیں کے ٹکڑے کئے آسمان بانٹے گا

    زمیں کے ٹکڑے کئے آسمان بانٹے گا وہ شاہ وقت ہے سارا جہان بانٹے گا رکھے رہے گا وہ تیروں پہ دسترس اپنی ہمارے بیچ تو خالی کمان بانٹے گا جو کاٹ لے گیا فصل یقین کھیتوں سے پلٹ کے آئے گا شاخ گمان بانٹے گا کتر کے پنکھ ہمارے دروں کو کھول دیا خبر ملی تھی کہ اونچی اڑان بانٹے گا کہاں وہ درد ...

    مزید پڑھیے

    پھر موسم یخ بستہ بدلنے کی خبر دے

    پھر موسم یخ بستہ بدلنے کی خبر دے رگ رگ میں جمی برف پگھلنے کی خبر دے یا دل کے چراغوں کو لہو اور عطا کر یا راہ میں پھر چاند نکلنے کی خبر دے یا موسم خوش رنگ کوئی بھیج زمیں پر یا گردش افلاک بدلنے کی خبر دے بس اڑتے بگولے ہیں سرابوں کے سفر میں ایڑی کوئی چشمے کے ابلنے کی خبر دے در بند ...

    مزید پڑھیے

    مانگے ہے اک ستارہ سر آسمان پھر

    مانگے ہے اک ستارہ سر آسمان پھر دل کو یہ ضد کہ سوئے افق ہو اڑان پھر اب اے قفس نشینوں اٹھاؤ دعا کو ہاتھ ہے شاخ شاخ موسم وہم و گمان پھر ہر لمحہ کس محاذ کی جانب سفر میں ہے کھینچے ہوئے رگوں میں لہو کی کمان پھر دریاؤں کا یہ چپ تو خطرناک ہے بہت باندھو بلند شاخ پر لوگو مچان پھر پہلے ...

    مزید پڑھیے

    موسم خوشبو رنگ دھنک کے منظر سارے اس کے تھے

    موسم خوشبو رنگ دھنک کے منظر سارے اس کے تھے رات کی کالی چھایا میری چاند ستارے اس کے تھے بیچ سمندر بخت ہمارا ساحل تک یہ آتا کب موج ہوا پہ نام تھا اس کا دور کنارے اس کے تھے سہمی سہمی گونگی بہری ایک گجریا میری تھی ہنستے گاتے دھول اڑاتے راج دلارے اس کے تھے اک چھوٹی سی چھت کی خاطر کیا ...

    مزید پڑھیے

12 نظم (Nazm)

    معذوری

    بہت سی نظمیں کہی تھیں میں نے لکھیں بھی لکھ لکھ کے پھاڑ ڈالیں جو شاید نازک طبع پہ تیری گراں گزرتیں کہ جانتی تھی وہ سارے موسم جو تیرے اندر ہیں آتے جاتے پرکھ چکی تھی میں تیرے دل کی تمام رت کو میں تیری سوچوں سے آشنا تھی اسی لیے تو بہت سی نظمیں کہی تھیں لیکن

    مزید پڑھیے

    نئی ابتدا

    چلو آؤ چلیں چلیں پھر لوٹ کے واپس اسی اندھی گپھا میں ہم جہاں روشن ہوئی تھی آگ پہلے پہل کہ اب کالی ہواؤں سے بچاؤ کا یہی اک راستہ ہے چلو آؤ انہیں غاروں کی جانب پھر چلیں جاناں اور اندر کی برستی بارشوں میں جم کے بھیگیں بھیگتے جائیں ٹھٹھر جائیں ٹھٹھر کر سرد پڑتے جسم و جاں کو ہم اسی پہلے ...

    مزید پڑھیے

    بھاگلپور-5

    صرف ہمارا شہر ہی نہیں جلا جل گئی ہماری ریشمی تہذیب بھی اب ان ہی چنگاریوں سے رہ رہ کر سلگ اٹھتی ہے کومل من میں نفرت کی جوالا

    مزید پڑھیے

    بھاگلپور-۱

    وہ مؤذن تھا ذرا سی دیر کو آ یا تھا اپنے گھر یہ کہنے کو کہ کوئی شور ہو دستک ہو دروازہ نہ کھولوگی دریچے بند رکھو گی ہوائیں شہر کی بدلی ہوئی ہیں یہی تاکید کر کے وہ واپس ہو گیا تھا اور اپنی کوٹھری میں بند اس کی کانپتی بیوی کلیجے سے لگائے ننھے بچوں کو کسی سہمی ہوئی چڑیا کی صورت پر سمیٹے ...

    مزید پڑھیے

    ابھیشاپ

    ہزاروں سال بیتے مری زرخیز دھرتی کے سنگھاسن پر براجے دیوتاؤں کے سراپے سانولے تھے مگر اس وقت بھی کچھ حسن کا معیار اونچا تھا ہمالہ کی حسیں بیٹی انہیں بھائی برندابن کی دھرتی پر تھرکتی ناچتی رادھا بسی تھی کرشن کے دل میں انہیں بھی حسن کی من موہنی مورت پسند آئی مگر ان کو خدا ہوتے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

تمام