Hina Ambareen Tariq

حنا امبرین طارق

حنا امبرین طارق کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    کوئی بستی نئی ہم تم کہیں آباد کرتے ہیں

    کوئی بستی نئی ہم تم کہیں آباد کرتے ہیں چلو آؤ کوئی رستہ نیا ایجاد کرتے ہیں سمندر ہو کہ صحرا ہو گل و گلزار ہو چاہے یہ ہم ہی لوگ ہیں جو ہر نگر آباد کرتے ہیں یہی خواہش تمہاری ہے کہ تم ہم سے بچھڑ جاؤ تو پھر جاؤ ابھی سے ہم تمہیں آزاد کرتے ہیں ہمیں تو آرزو یہ تھی قفس کو توڑ ڈالو ...

    مزید پڑھیے

    جو معترض کھڑے ہیں مری اس اڑان پر

    جو معترض کھڑے ہیں مری اس اڑان پر شکوہ نہ ان سے ہے نہ شکایت زبان پر وہ ہم سے پھر ملے گا کسی آسمان پر ہم ہیں کہ جی رہے ہیں فقط اس گمان پر پہنچے گا تیر میرا یہ اپنے نشان پر اتنا یقین مجھ کو ہے اپنی کمان پر تارے مری زمیں پہ جو سارے اتار دے میں اس کے سنگ سنگ اڑوں آسمان پر کب میں نے ...

    مزید پڑھیے

    کبھی بہاروں کے موسموں میں جو دل کی بستی غزل سرا تھی

    کبھی بہاروں کے موسموں میں جو دل کی بستی غزل سرا تھی وہیں کہیں ایک آرزو کے مچلنے کی بھی بڑی کتھا تھی جلا کے جب ساری کشتیاں میں سمندروں کی بنی غذا تھی اسی گھڑی تو جبین شب پر لکھی گئی میری بھی دعا تھی بنا سہاروں کے زیست مشکل گزار آئے تو پھر یہ جانا کہ میں ہی اپنے حسیں چمن کا زمین نم ...

    مزید پڑھیے

    تیرے گلزار کی خوشبو سے سجا رہتا ہے

    تیرے گلزار کی خوشبو سے سجا رہتا ہے میرے دربار کا جو در ہے کھلا رہتا ہے ہر قدم ساتھ رہا کرتی ہیں یادیں تیری دھیان تیرا ہی در دل پہ دھرا رہتا ہے وسوسے یوں تو ڈراتے ہیں اندھیروں سے مگر میری راہوں میں بھی اک دیپ جلا رہتا ہے پھر مخالف کو میں دل دار بناؤں کیسے اب عنایات کا انداز جدا ...

    مزید پڑھیے

    کچھ تو ہمارے درمیاں ہے دل لگی ابھی

    کچھ تو ہمارے درمیاں ہے دل لگی ابھی تیری نگاہ ناز میں ہے تشنگی ابھی خاموشیاں عجیب ہیں اس سرد شہر کی برفیلی اس ہوا میں ہے دیوانگی ابھی سوغات مل رہی ہے تری یاد کی مجھے اس ہجر نے سکھائی بہت شاعری ابھی وہ بیت ہی گئی جو اماوس کی رات تھی پھیلی ہے میرے چاروں طرف چاندنی ابھی جانے وہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

6 نظم (Nazm)

    ہوا کے ہاتھ پر خوشبو

    ہوا کے ہاتھ پر خوشبو اداسی شام کی اوڑھے سکوت بام و در چھو کر محبت کا یقیں کیسے دلائے گی ردائے دل نشیں شب کی فضائے خوش گمانی میں حسیں سپنے جو لائے گی تو اپنی رائیگانی پر بہت آنسو بہائے گی پلٹ جائے گی یہ خوشبو تھکی ہاری ہوا کی اس ہتھیلی پر کہ جس پر گنگنائی تھی

    مزید پڑھیے

    خیال وصل

    خیال وصل میں میں نے جو سارے لفظ لکھے ہیں سبھی ویران شاموں میں انہی گمنام راہوں میں وہ شمع بن کے چمکے ہیں کہ جیسے تم سے ملتے ہیں وصال یار کی مانند کڑکتی دھوپ میں بھی جب تنہا سایہ ہوتا ہے یہ دل پھر سے مچلتا ہے ہر اک لفظ بول اٹھتا ہے کسی شہر تمنا میں محبت کی مشعل جیسے مچلتی اور بلکتی ...

    مزید پڑھیے

    اجالے بانٹ دینا تم

    سفر پہ جب بھی نکلو تم دیا جب بھی جلاؤ تم ہمیشہ من میں رکھو تم دیے کی لو بڑھانا ہے اجالا بانٹ دینا ہے سفر میں جب بڑھو گے تم یقیناً جان لو گے تم اجالے بانٹ دینے سے سفر میں ساتھ دینے سے محبت ساتھ رہنے سے کبھی بھی کم نہیں ہوتی مسافت من نہیں چھوتی نئی کرنیں ابھرتی ہیں نئی راہیں بلاتی ...

    مزید پڑھیے

    آنے والا سرد موسم

    اک خاموشی چھا رہی ہے خشک پتے ہر طرف بکھرتے جا رہے ہیں اور آنے والے سرد موسم کا پیغام سنا رہے ہیں ساتھ ہی اک عجیب بے یقینی اداسی بن کر چھا رہی ہے آسمان کا نیلا پن اور اڑتے پرندے بھی شام کی گہری چپ پر خاموش ہیں سرد موسم کی خبریں گرم ہیں

    مزید پڑھیے

    نیا عشق

    خزاں کے موسم کی پہلی پت جھڑ حسین رنگوں سنہرے پتوں کی رہ گزر پر گزشتہ برسوں کا گیت سننے میں یوں مگن ہے خزاں کے موسم کی پہلی بارش بکھرتے خوابوں کا دکھ سمو کر برس رہی ہے شجر پہ ہر سو بکھرتی کرنیں یوں ٹہنیوں پر سنہرے آنچل سجا سجا کر نمو کا سپنا دکھا رہی ہیں عجیب مشکل سی آ پڑی ہے شجر کا ...

    مزید پڑھیے

تمام