پر سوز جگر کے نالے بھی دل سوز نکلتے رہتے ہیں
پر سوز جگر کے نالے بھی دل سوز نکلتے رہتے ہیں ہاں شمع بھی جلتی رہتی ہے پروانے بھی جلتے رہتے ہیں خدام حریم ناز جو ہیں اللہ رے ان کی خوش بختی دیدار بھی ہوتا رہتا ہے ارماں بھی نکلتے رہتے ہیں غربت میں وطن اور اہل وطن کی یاد جب آ جاتی ہے مجھے دل ہے کہ تڑپتا رہتا ہے اور اشک بھی ڈھلتے ...