کیا خبر تھی یہ محبت کا نتیجہ ہوگا
کیا خبر تھی یہ محبت کا نتیجہ ہوگا رات دن درد جدائی میں تڑپنا ہوگا یار کی دید جو تقدیر میں ہوگی ہوگی یار کا وصل مقدر میں جو ہوگا ہوگا جان تو سیکڑوں کی تو نے نکالی ہوگی مگر ارمان کسی کا نہ نکالا ہوگا میرے رونے پہ خوشامد سے یہ کہنا ان کا چپ رہو چپ رہو دیکھو کوئی رسوا ہوگا ہوں وہ ...