Farzana Naz

فرزانہ ناز

فرزانہ ناز کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    چلی ہے یہ کیسی ہوا خوب صورت

    چلی ہے یہ کیسی ہوا خوب صورت کہ دل کا یہ موسم ہوا خوب صورت یہ دنیا بنائی ہے کیا خوب صورت کہ خود ہوگا کتنا خدا خوب صورت گھڑی دو گھڑی ہی جلا ہے دیا ہاں لیکن جلا ہے دیا خوب صورت کہانی محبت کی کچھ بھی نہیں بناتی ہے اس کو وفا خوب صورت کس کی طرف یہ نظر اٹھ گئی یہ کس کا ہے چہرہ نیا خوب ...

    مزید پڑھیے

    ہم بیٹھے ہیں آس لگائے

    ہم بیٹھے ہیں آس لگائے اس کی مرضی آئے نہ آئے کیسا خواب اور نیند کہاں کی مدت ہو گئی آنکھ لگائے میرا پتا نہ دینا اس کو وہ جب مجھ کو ڈھونڈنے آئے اس کا برف سا چرنے من میں اک انجانی آگ لگائے جس رستے بھی جائیں محبت راہ میں بیٹھی گھات لگائے کون بھلا آزمائے کسی کو کون بھلا اب دیا ...

    مزید پڑھیے

4 نظم (Nazm)

    گریز

    کس قدر عجیب ہے دیکھتا نہیں مجھ کو بولتا نہیں مجھ سے میں جو بات کرتی ہوں ان سنی سی کرتا ہے دور دور رہتا ہے جانے کس سے ڈرتا ہے بے خبر ہے وہ لیکن یوں گریز کرنے سے راستے بدلنے سے کون دل سے نکلا ہے

    مزید پڑھیے

    سنو

    اک بات کہنی ہے محبت کرنے نکلے ہو تو اتنا ذہن میں رکھنا انا کی بات نہ سننا صلے کی آس نہ رکھنا

    مزید پڑھیے

    اب گلہ نہیں کرنا

    اب کے ہم نے سوچا ہے جس نے بھی رلایا ہو لاکھ دل دکھایا ہو مسکرا کے ملنا ہے اب کسی امید کا محل کھڑا نہیں کرنا خود سے اب نہیں لڑنا تم سے کچھ نہیں کہنا اب گلہ نہیں کرنا یاد کے کنارے اور خواب کے جزیرے تو کب ہیں اختیار میں ہاں مگر حقیقت کے راستوں پہ بھول کر تم سے اب نہیں ملنا جھیل جیسی ...

    مزید پڑھیے

    خوف

    نیند آتی نہیں خواب کے خوف سے خواب دیکھا تو پھر آس لگ جائے گی آس ٹوٹی تو آنکھوں میں چبھتی ہوئی کرچیاں خوں رلائیں گی آنکھوں کو بے نور کر جائیں گی خوش گمانی کی اڑتی ہوئی تتلیاں رنگ کھو دیں گی بے موت مر جائیں گی اس لیے نیند سے میری بنتی نہیں آنکھ لگتی نہیں خواب کے خوف سے بھول کر بھی ...

    مزید پڑھیے