تماشہ گر ہمیشہ سے پس دیوار ہوتا ہے

تماشہ گر ہمیشہ سے پس دیوار ہوتا ہے
کہانی خود نہیں بنتی کہانی کار ہوتا ہے


مری حیرانیوں پہ مسکرا کے مجھ سے ہے کہتا
یہ دنیا ہے یہاں سب کچھ مری سرکار ہوتا ہے