Farrukh Zohra Gilani

فرخ زہرا گیلانی

فرخ زہرا گیلانی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    راس آئی ہمیں نہ دل داری

    راس آئی ہمیں نہ دل داری زندگی ہو گئی ہے دکھیاری ہار بیٹھی ہوں پیار کی بازی میں ابھی حوصلہ نہیں ہاری گو ستارہ سحر کا تنہا ہے پھر بھی دیتا ہے اذن بیداری آنکھ برسی ہے یاد میں تیری دل میں بھڑکی ہے کوئی چنگاری کوئی جگنو تو جاگتا ہوگا رات گزری نہیں ابھی ساری مائیں سہتی ہیں کس قدر ...

    مزید پڑھیے

    اک اجنبی جو شناسا دکھائی دیتا ہے

    اک اجنبی جو شناسا دکھائی دیتا ہے نہ جانے کس لئے تنہا دکھائی دیتا ہے تمہارے شوق گریزاں کا ہے ثمر یہ بھی کہ میری آنکھ میں دریا دکھائی دیتا ہے مجھے بتا میرے خالق کہ کس خطا کے طفیل بجھا سا میرا ستارا دکھائی دیتا ہے لٹی لٹی سی یہ دنیا اداس اداس جہاں مرے نصیب کی پتا دکھائی دیتا ...

    مزید پڑھیے

    پھولوں نے جب بھی آنکھ کبھی اشک بار کی

    پھولوں نے جب بھی آنکھ کبھی اشک بار کی اٹھی ہیں سسکیاں کئی باد بہار کی عہد وفا بھی وعدۂ فردا میں ڈھل گیا اب رت گزر گئی ہے ترے اعتبار کی گر حوصلہ نہیں یہ تو واپس پلٹ چلو منزل بہت کڑی ہے وفا کے دیار کی با اختیار ہو کے بھی بے اختیار ہیں کیوں بات اس نے آج یہی بار بار کی ہر حادثہ ...

    مزید پڑھیے

    دیار فکر و ہنر کو نکھارنے والا

    دیار فکر و ہنر کو نکھارنے والا کہاں گیا مری دنیا سنوارنے والا پھر اس کے بعد کبھی لوٹ کر نہیں آیا وفا کے رنگ نظر میں اتارنے والا مجھے یقیں ہے کہ خوشبو کا ہم سفر ہوگا گلاب حسن محبت کے وارنے والا ہماری دید کو رقص شرار چھوڑ گیا جدائیوں کی شب غم گزارنے والا ابھی تلک ہے صدا پانیوں ...

    مزید پڑھیے

    ہوش و خرد گنوا کے ترے انتظار میں

    ہوش و خرد گنوا کے ترے انتظار میں گم کر دیا ہے خود کو غموں کے غبار میں میں اس کے ساتھ ساتھ بہت دور تک گئی اب اس کو چھوڑنا بھی نہیں اختیار میں رنگ حنا ہے آج بھی ممنون اس لیے میرے لہو کا رنگ تھا جشن بہار میں اک وصل کی گھڑی کو ترستی رہی سدا اک تشنگی سدا رہی دل کے دیار میں ہر شخص کو ...

    مزید پڑھیے

تمام

7 نظم (Nazm)

    خواب

    کیا کہوں خواب زندگی تجھ سے وہ زمانہ بھی کیا زمانہ تھا چاہتوں کے کرن کرن لمحے جب مری آنکھ میں اترتے تھے فاصلے فاصلے نہ لگتے تھے کیا کہوں ضبط حال غم تجھ سے آج اپنا نہ کل ہی اپنا ہے یہ زمانہ بھی کیا زمانہ ہے اب یہ عالم ہے میری صبحوں کا تجھ کو کھو کر سراب شاموں کا عکس بن کر ٹھہر گئی ہوں ...

    مزید پڑھیے

    بھول

    نادانی میں کیسے کیسے خواب سہانے دیکھے تھے میں سمجھی تھی چاہت کے یہ ناطے جاناں سب رشتوں سے افضل ہوں گے ہاں لیکن وہ خواب تھا ایسا جس کی تو تعبیر نہیں تھا جیون کی تفسیر نہیں تھا

    مزید پڑھیے

    کہر کے اس پار

    کہر کے پار اور دور کہیں کہکشاؤں کی پیار بستی میں چاند تاروں کی پھیلی دنیا میں بادلوں کے رواں جزیروں میں کون ہوگا جو رہ رہا ہوگا گرچہ کچھ بھی نظر نہیں آتا ہمیں پھر بھی تلاش کرنا ہے جو کہ تیری حسین آنکھوں میں جو کہ میرے بھی قلب مضطر میں روز جیتا ہے روز مرتا ہے وہی احساس کا گھنا ...

    مزید پڑھیے

    عورت

    حرف معصوم تھے محکوم تھے محصور بھی تھے لفظ مصلوب ہوئے ہونٹوں پہ آ کے تیرے تجھ کو انعام ملا تو کہ ایثار تھی جھنکار تھی مہکار بھی تھی مدتوں جہل کے تاریک شبستانوں میں زندہ درگور ہوئی اور جلائی بھی گئی تو کہ ہر روپ میں ہی بے بس و مجبور رہی پھر بھی تحسین کے لائق ہے تیرا عزم جواں تو نے ...

    مزید پڑھیے

    اک ستاروں بھری رات

    اک ستاروں سے بھری خواب سی مہکار سی رات لان میں بکھری ہوئی چاند کی بیکل کرنیں وقت ساکن تھا یا لمحہ تھا کوئی ٹھہرا ہوا ذہن میں سمٹی ہوئی سوچ ابھرنے سی لگی آنکھ جھپکی تو میں کیا دیکھتی ہوں وسعت شب پہ وہ چھایا ہوا تنہا تنہا مجھ کو اپنا سا لگا میری جانب کسی بڑھتے ہوئے اک سائے نے مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

تمام