خواب
کیا کہوں خواب زندگی تجھ سے
وہ زمانہ بھی کیا زمانہ تھا
چاہتوں کے کرن کرن لمحے
جب مری آنکھ میں اترتے تھے
فاصلے فاصلے نہ لگتے تھے
کیا کہوں ضبط حال غم تجھ سے
آج اپنا نہ کل ہی اپنا ہے
یہ زمانہ بھی کیا زمانہ ہے
اب یہ عالم ہے میری صبحوں کا
تجھ کو کھو کر سراب شاموں کا
عکس بن کر ٹھہر گئی ہوں میں
لمحہ لمحہ بکھر گئی ہوں میں