بڑا ہی تلخ لہجہ ہے زباں پر
بڑا ہی تلخ لہجہ ہے زباں پر لئے ہو بوجھ کیسا جسم و جاں پر نشاں دیوار دل کا کہہ رہا ہے کوئی تصویر تھی پہلے یہاں پر جہاں وہ دکھ رہے ہوتے ہیں پھر تو کوئی دکھتا نہیں ہم کو وہاں پر مری قیمت مجھے بھی جاننی تھی سو میں نے رکھ دیا خود کو دکاں پر جہاں کا ہر مسافر راہبر ہو ترس آتا ہے ایسے ...