خود سے خودی کے عیب چھپانا فضول ہے
خود سے خودی کے عیب چھپانا فضول ہے یوں آئینے کو آنکھ دکھانا فضول ہے احساس کو مذاق بنانا فضول ہے تم کو تو دل کی بات بتانا فضول ہے پانی سے دل کی آگ بجھانا فضول ہے اے شخص آنسوؤں میں نہانا فضول ہے ممکن ہے نیند نیند نہ ہو کر بہانا ہو وہ سو نہیں رہا تو جگانا فضول ہے اس نے جو ٹھان ہی لی ...