Ataur Rahman Tariq

عطاء الرحمٰن طارق

عطاء الرحمٰن طارق کی نظم

    میں تو جاؤں گا

    گھر کی چھت سے چاند پر سیڑھی لگاؤں گا کوئی آئے یا نہ آئے میں تو جاؤں گا رات بھر اڑتا پھروں گا میں خلاؤں میں کل تو پھر اسکول شاید آ نہ پاؤں گا میری امی نے تو یوں ہی کہہ دیا ہوگا مل گئی کوئی پری تو کھینچ لاؤں گا چاندنی آتی ہے منہ پر نیند کیا آئے میں ہی نانی جان کو قصے سناؤں گا خواب کی ...

    مزید پڑھیے

    بارش میں

    بولے مینڈک بارش میں ٹرک ٹرک بارش میں جھولا ڈالا ماموں نے باجے ڈھولک بارش میں بھونرے آئے گن گن گن پھول کے گاہک بارش میں کیا کہتے ہو بھیگا جائے بے شک بے شک بارش میں سارےگاما پادھا نی پورا سپتک بارش میں

    مزید پڑھیے

    یہ ریل سواری لوہے کی

    اس دل میں آگ جو جلتی ہے یہ ریل اسی سے چلتی ہے یہ ریل ہمیں سے چلتی ہے یہ ریل سواری لوہے کی جوکھم ہے تو کیا ڈرنا ہے جو کرنا ہے وہ کرنا ہے ہاں جینا ہے تو جینا ہے ہاں مرنا ہے تو مرنا ہے سچ ہے کب ہونی ٹلتی ہے یہ ریل تو پھر بھی چلتی ہے یہ ریل سواری لوہے کی پٹری کے جال بچھاتے ہیں ندی پر پل بن ...

    مزید پڑھیے

    سنتا کلاز

    رین ڈیئر کی گاڑی میں بھک سفید داڑھی میں سر پر پہنے ٹوپا لال اور بدن پر چوغا لال گرتے پالے اولے میں لے کر خوشیاں جھولے میں ہنستے گاتے لہراتے برفیلے میدانوں سے آتا ہوں میں آتا ہوں دل میں آس جگاتا ہوں جو بیتا سو بیت گیا سب کو مبارک سال نیا

    مزید پڑھیے

    بھوت

    بستی میں خوف اترتا ہے گلیوں میں ہو پھیلاتا ہوں پیپل کے نیچے شام ڈھلے اپنا دربار لگاتا ہوں تم رات گئے تک بستر میں بیتال کتھائیں پڑھتے ہو میں چپکے چپکے نیندوں میں مایا کے جال بچھاتا ہوں کچھ ڈرتے ہو گھبراتے ہو تم سیٹی لاکھ بجاتے ہو ویرانے میں جب چلتے ہو میں پیچھے پیچھے آتا ...

    مزید پڑھیے

    جنگل نہ سہی

    سویرے ایسا لگا جیسے کوئی دروازے پر دستک دے رہا ہے اٹھ کر دیکھا تو کوئی نہیں تھا کھٹ کھٹ کی آواز پر دھیان دیا تو کھڑکی کے پٹ پر بیٹھا نظر آیا ایک پرندہ چونچ سے بنا رہا تھا نقش و نگار کیوں بھئی میں نے پوچھا تو کہنے لگا کرائے پر چاہئے ایک ٹہنی جس پر بنا سکوں اپنا گھونسلہ اپنی تو جیسے ...

    مزید پڑھیے

    کیا خوب مرمرے ہیں

    خستہ ہیں بھربھرے ہیں کیا خوب مرمرے ہیں ہو شاہ یا قلندر بہتر ہو یا ہو کہتر بازار سے منگائے دیکھو جسے وہ کھائے ہو کیوں نہ بول بالا دلی کا ہے مسالہ نمکین ہوں کہ سادہ دینا ہمیں زیادہ سوندھے ہیں کرکرے ہیں کیا خوب مرمرے ہیں

    مزید پڑھیے

    باپو

    بچو تم نے باپو کی تصویر تو دیکھی ہوگی ایک نظر میں سمجھو گے تم ان کو بوڑھا جوگی ہاتھ میں لاٹھی پاؤں میں چپل تن پر ایک لنگوٹی اس بھیس میں باپو نے سر کی عظمت کی چوٹی ہم وطنوں کو بھوکا ننگا کیسے دیکھا جائے باپو کپڑے کیوں پہنے کیسے بھر پیٹ وہ کھائے باپو نے رستہ اپنایا ستیہ اہنسا ...

    مزید پڑھیے

    مسٹر یاہو

    یاہو مست قلندر یاہو ملیے آپ ہیں مسٹر یاہو کام ہے ان کا کرتب بازی ہیں سرکس میں جوکر یاہو پل میں حاضر پل میں غائب جیسے جادو منتر یاہو پڑی ہوئی ہے گلے میں تختی لکھا ہوا ہے جس پر یاہو کوئی نہ سمجھے ان کی بھاشا کہلائیں پروفیسر یاہو

    مزید پڑھیے

    ضد نہیں کرتے میری جان

    میں بندی قربان ضد نہیں کرتے میری جان کھیل کھلونے کاٹھ کے بونے سب کے سب حیران ضد نہیں کرتے میری جان رونی صورت کیا سوچیں گے گھر آئے مہمان ضد نہیں کرتے میری جان دادی نے فرمائش پوری کر دی آن کی آن ضد نہیں کرتے میری جان لو بیٹھک میں دوڑ کے دے آؤ دادا کو پان اب تو ہنس دو میری جان

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5