ضد نہیں کرتے میری جان

میں بندی قربان
ضد نہیں کرتے میری جان
کھیل کھلونے کاٹھ کے بونے
سب کے سب حیران
ضد نہیں کرتے میری جان
رونی صورت کیا سوچیں گے
گھر آئے مہمان
ضد نہیں کرتے میری جان
دادی نے فرمائش پوری کر دی
آن کی آن
ضد نہیں کرتے میری جان
لو بیٹھک میں دوڑ کے دے آؤ
دادا کو پان
اب تو ہنس دو میری جان