Asrarul Haq Majaz

اسرار الحق مجاز

معروف ترقی پسند شاعر،رومانی اور انقلابی نظموں کے لیے مشہور،آل انڈیا ریڈیوکے رسالہ آواز کے پہلے مدیر،معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے ماموں

One of the most famous Progressive poets known for romantic & revolutionary poetry. He was maternal Uncle to film lyricist Jawed Akhtar.

اسرار الحق مجاز کی رباعی

    ادیبوں کی پذیرائی

    1949ء کا ذکر ہے ۔جب حکومت ترقی پسند ادیبوں کو یکے بعد دیگر ے سرکاری مہمان بنارہی تھی۔ علی جواد زیدی نے مجازسے فرمایا۔ ’’ہماری حکومت ادیبوں سے بڑا تعاون کررہی ہے ۔ ان کے لئے ایک اچھی سی کالونی بنانے کی سوچ رہی ہے ۔‘‘ ’’سنٹرل جیل میں یاڈسٹرکٹ جیل میں ۔‘‘ مجازنے جملہ پورا کیا ۔

    مزید پڑھیے

    کار میں عرش اور معلی

    لکھنؤکے کسی مشاعرے میں شریک ہونے کے لئے جب جوش ملیح آبادی بذریعۂ کار وہاں پہنچے تو مشاعرہ گاہ کے گیٹ ہی پر مجازخیر مقدم کے لئے موجود تھے۔ جوش صاحب کار سے نکلے تو مجاز نے نہایت نیاز مندی سے مصافحہ کیا۔ اس کے بعد عرش ملسیانی بھی اسی کار سے باہر آئے تو مجاز بولے۔’’آ ہاہاہا ۔عرش ...

    مزید پڑھیے

    مجاز کے کباب ، فراق کا گوشت

    مجاز اور فراق کے درمیان کافی سنجیدگی سے گفتگو ہورہی تھی ۔ ایک دم فراق کا لہجہ بدلا اور انہوں نے ہنستے ہوئے پوچھا: ’’مجاز تم نے کباب بیچنے کیوں بند کردیئے ؟‘‘ ’’آپ کے یہاں سے گوشت آنا جو بند ہوگیا ۔‘‘ مجازنے اپنی سنجیدگی کو برقرار رکھتے ہوئے فوراً جواب دیا ۔

    مزید پڑھیے

    شراب سے توبہ

    جگر مرادآبادی نے نہایت ہمدردانہ انداز میں شراب کی خرابیاں بیان کرتے ہوئے مجاز سے کہا۔’’مجازشراب واقعی خانہ خراب ہے ۔خم کے خم لنڈھانے کے بعد انجام کار مجھے توبہ ہی کرنی پڑی۔ میں تو دعا کرتا ہوں کہ خدا تمہیں توفیق دے کہ تم بھی میری طرح توبہ کرسکو۔‘‘ مجازیہ سن کر نہایت معصومیت ...

    مزید پڑھیے

    ہندوستان کے آم ،روس کے عوام

    آموں کی ایک دعوت میں آم چوستے چوستے سردار جعفری نے مجاز سے کہا’’کیسے میٹھے آم ہیں مجاز! روس میں اور ہر چیز مل جاتی ہے لیکن ایسے میٹھے آم وہاں کہاں۔‘‘ ’’روس میں آموں کی کیا ضرورت ہے ؟‘‘ مجاز نے بلاتا مل جواب دیا۔’’وہاں عوام جو ہیں ۔‘‘

    مزید پڑھیے

    جوش کی گھڑی مجاز کا گھڑا

    جوش ملیح آبادی بالعموم شراب پیتے وقت ٹائم پیس سامنے رکھ لیتے اور ہر پندرہ منٹ کے بعد نیا پیگ بناتے تھے لیکن یہ پابندی اکثر تیسرے چوتھے پیگ کے بعد ’’نذر جام‘‘ ہوجاتی تھی ۔ ایک صحبت میں انہوں نے پہلا پیگ حلق میں انڈیلنے کے بعداپنے ٹائم پیس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مجاز سے ...

    مزید پڑھیے

    گھڑی ساز محبوبہ

    مجاز ایک مشاعرہ میں نظم سنانے کے لئے کھڑے ہوئے ۔بمبئی کے ایک سیٹھ جو ان کے پرستار تھے ، ان کے ذہن میں مجازکی نظم’’نرس‘‘ کا یہ مصرعہ تھا مگر نظم کا عنوان یاد نہ تھا ۔ ’کبھی سوز تھی وہ کبھی ساز تھی وہ‘ چنانچہ سیٹھ صاحب نے فرمائش کرتے ہوئے کہا: ’’مجازصاحب ! اپنی وہ نظم سنائیے ...

    مزید پڑھیے

    ساغر کا انگوٹھا

    ایک مشاعرے کے اختتام پر جب ساغر نظامی کو اصل طے شدہ معاوضہ سے کم رقم دی گئی اور اس کی رسید ان کے سامنے رکھی گئی تو وہ اسے دیکھتے ہی ایک دم پھٹ پڑے۔’’میں اس پر دستخط نہیں کرسکتا۔‘‘ اتنے میں مجاز وہاں آئے ۔ انہوں نے یہ جملہ سنا تو نہایت معصومیت سے منتظم کو مشورہ دینے ...

    مزید پڑھیے

    مجلس وعظ میں مجاز

    مجاز اپنی نیم دیوانگی کی حالت میں ایک بار کسی مجلس وعظ میں پہنچ گئے ۔ ان کے کسی جاننے والے نے حیرت زدہ ہوکر پوچھا: ’’حضرت مجاز! آپ اور یہاں؟‘‘ ’’جی ہاں...‘‘مجاز نے بہت سنجیدگی سے جواب دیا ۔ ’’آدمی کو بگڑتے کیا دیر لگتی ہے بھائی ۔‘‘

    مزید پڑھیے

    نقادوں پر لعنت!

    ’’میں متواتر کئی سالوں سے شعر کہہ رہا ہوں اور اردو شاعری میں کامیاب تجربے کرچکا ہوں ۔ میرے متعدد منظوم شاہکار اردو ادب میں ایک تاریخی اضافے کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ لیکن اس کے باوجود جب یہ نقاد حضرات اردو شاعروں کا جائزہ لیتے ہیں تو مجھے نظر انداز کردیتے ہیں ۔‘‘ سلام مچھلی شہری ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3