Asrarul Haq Majaz

اسرار الحق مجاز

معروف ترقی پسند شاعر،رومانی اور انقلابی نظموں کے لیے مشہور،آل انڈیا ریڈیوکے رسالہ آواز کے پہلے مدیر،معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے ماموں

One of the most famous Progressive poets known for romantic & revolutionary poetry. He was maternal Uncle to film lyricist Jawed Akhtar.

اسرار الحق مجاز کی رباعی

    مارواڑی سیٹھ اور مجاز کا تخلص

    مارواڑی سیٹھ اور مجاز کا تخلص مجاز بمبئی میں تھے ۔ کسی مارواڑی سیٹھ نے جو مجاز سے غائبانہ عقیدت رکھتا تھا مجاز سے ملاقات کی اور چلتے وقت بڑے تکلف کے ساتھ پوچھا: ’’مجاز صاحب معاف کیجئے گا ، کیا میں آپ کا تخلص پوچھ سکتا ہوں؟‘‘ مجاز نے گردن جھکا کر چپکے سے کہا: ’’اسرارالحق ‘‘

    مزید پڑھیے

    گریبان اور چاک گریبان

    ’’عصمت چغتائی ! تم لکھنؤ سے میرے لیے چیزیں لانا مت بھولنا۔ ایک تو کرتے دوسرے مجاز ۔‘‘ عصمت لکھنؤ میں مجاز سے ملیں تو شاہد لطیف کی فرمائش دہرادی ۔ مجاز نے جواب دیا: ’’اچھا گریباں اور چاک گریباں دونوں کو منگوایا ہے ۔‘‘

    مزید پڑھیے

    ’’ہندوستان‘‘ کا ایڈیٹر

    ’’ہندوستان‘‘ کا ایڈیٹر زہرہ انصاری سے ایک بار مجاز نے حیات اللہ انصاری کا تعارف کرایا ۔ اس زمانے میں حیات اللہ انصاری صاحب ’’ہندوستان‘‘ کے ایڈیٹر تھے ۔ مجازنے کہا: ’’آپ’ہندوستان ‘ کے ایڈیٹر ہیں۔‘‘ زہرہ نے زوردے کر کہا ’’اچھا، آپ ہندوستان کے ایڈیٹر ہیں؟‘‘ مجاز کو ...

    مزید پڑھیے

    اقبال کی روح کو تکلیف

    کسی جلسہ میں سردار جعفری اقبال کی شاعری پر گفتگو کررہے تھے ۔ ادھر ادھر کی باتوں کے بعد جب سردار نے یہ انکشاف کیا کہ اقبال بنیادی طور پر اشتراکی نقطۂ نظر کے شاعر تھے تو مجمع میں سے کوئی ’’مرد مومن ‘‘ چیختے ہوئے بولا۔’’جعفری صاحب !آپ یہ کیا کفر فرمارہے ہیں ۔ شاعرمشرق اور ...

    مزید پڑھیے

    حیدر آبادی کا ’ق‘

    حیدرآباد دکن میں ’’ق‘‘ کی جگہ عام طور پر لوگ ’’خ‘‘ بولتے ہیں ۔ کسی حیدرآبادی نے مجاز کو ایک دعوت پر مدعو کرتے ہوئے کہا: ’’مجاز صاحب ! کل میری فلاں عزیز ہ کی تخریب (تقریب)ہے ۔غریب خانہ پر تشریف لائیے۔‘‘ مجاز نے خوفزدہ ہوکر جواب دیا۔ ’’نہیں صاحب ،مجھ سے یہ دردناک منظر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    راجہ محمود آباد کی نصیحت اور مجاز کا جواب

    ایک بار راجہ محمود آباد نے مجاز کو نصیحت کرتے ہوئے بڑ ے پیارسے سمجھایا۔ ’’دیکھو میاں!اگر تم شراب پینا چھوڑدو‘ تو میں تمہارے گزارے کے لیے چار سو روپے ماہوار وظیفہ مقرر کردوں گا۔‘‘ مجاز نے بڑے ادب سے جواب دیا۔ ’’مگر راجہ صاحب! یہ تو سوچیے کہ اگر میں شراب ہی پینا چھوڑ دوں تو پھر ...

    مزید پڑھیے

    شاعر اعظم کا استقبال

    جوش ملیح آبادی سفر پر جارہے تھے ۔ اسٹیشن پہنچے تو ان کی گاڑی چھوٹنے ہی والی تھی ۔مجاز اور دوسرے شعراء انہیں خدا حافظ کہنے کے لئے پہلے سے پلیٹ فارم پر ریلوے بک اسٹال کے سامنے کھڑے ہوئے تھے کہ اچانک جوش صاحب تیزی سے مسکراتے ہوئے گزرگئے ۔ اس پر ایک شاعر نے کہا: ’’اتنا عظیم شاعر اگر ...

    مزید پڑھیے

    خالص’ زبان‘ کے شعر

    ایک بار دہلی میں ایک مشاعرہ ہورہا تھا مجاز لکھنوی بھی موجود تھے ۔ دہلی کے ایک معمر شاعر جب کلام سنانے لگے تو کہا۔’’حضرات میں دہلی کے قلعۂ معلیٰ کی زبان میں شعر عرض کرتا ہوں۔‘‘ ان کے دانت مصنوعی تھے ۔ چنانچہ ایک دو شعر سنانے کے بعد جب ذرا جوش میں آکر پڑھنا چا ہا تو مصنوعی دانت ...

    مزید پڑھیے

    مجاز، شاعر نہیں لطیفہ باز !

    ایک بار کسی ادیب نے مجاز سے کہا: ’’مجاز صاحب!ادھر آپ نے شعروں سے زیادہ لطیفے کہنے شروع کردیئے ہیں ۔‘‘ ’’تو اس میں گھبرانے کی کیا بات ہے ؟‘‘ اور وہ ادیب مجاز کی اس بات پر واقعی گھبراتے ہوئے کہنے لگا۔ ’’اس کا مطلب یہ ہوگا کہ جب کسی مشاعرے میں آپ شعر سنانے کے لئے کھڑے ہوں گے تو ...

    مزید پڑھیے

    احمقوں کی آمد

    مجاز تنہا کافی ہاؤس میں بیٹھے تےح کہ ایک صاحب جو ان کے روشناس نہیں تھے ، ان کے ساتھ والی کرسی پر آ بیٹھے ۔ کافی کا آرڈر دے کر انہوں نے اپنی کن سری آواز میں گنگنانا شروع کیا ۔ احمقوں کی کمی نہیں غالبؔ ایک ڈھونڈو ہزار ملتے ہیں مجاز نے ان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔ ’’ڈھونڈنے کی نوبت ہی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3