Amjad Husain Hafiz Karnataki

امجد حسین حافظ کرناٹکی

امجد حسین حافظ کرناٹکی کی نظم

    مثنوی کیا ہے

    لفظ مثنیٰ سے یہ جو میاں ہے بنی دو کے معنی کو ظاہر کرے مثنوی خوب عربی میں اور فارسی میں چلی آ کے اردو میں بھی خوب پھولی پھلی موزوں پائی گئی داستاں کے لیے یہ مناسب ہے نظم رواں کے لیے سیدھی سادی ہے جو مثنوی کی زباں ہے حسنؔ میر کی خوب سحر البیاں اس میں تہذیب کا عکس دیکھو میاں ملتا ہے جا ...

    مزید پڑھیے

    بینک

    کچھ پیسوں کو جوڑو اب ایس بی کھاتا کھولو اب کھاتا بینک میں کھولو تم بینک کے ساتھ ہو لو تم بینک میں رکھنا ہے دولت پھر ہو انفاق کی نیت بینک میں اسکیمیں ہیں کئی اپناؤ تم ان کو بھی بچو سیونگ کرنا تم پچھتانے سے بچنا تم حافظ بینک کے سائے تلے دیس ہمارا آگے بڑھے

    مزید پڑھیے

    غزل کیا ہے

    ہے غزل میں زندگی سے گفتگو کہتے ہیں اردو کی ہے یہ آبرو ہاں غزل میں عاشقی کا عکس ہے میکدے کی روشنی کا عکس ہے شعر اس کے یاد رکھے جاتے ہیں بچو یہ ہر اک کے دل کو بھاتے ہیں میرؔ و غالبؔ کی غزل مشہور ہے اس میں عشق و فلسفہ کا نور ہے ہے غزل ہندی میں ایرانی میں ہے اک نشہ سا اس کے شعروں ہی میں ...

    مزید پڑھیے

    مرثیہ کیا ہے

    نظم جو مرنے والوں کے غم میں لکھیں اس کو ہم اے میاں مرثیہ ہی کہیں مرثیے لکھنؤ میں لکھے جاتے تھے اور محرم میں بچو پڑھے جاتے تھے جل اٹھے یوں خیال و نظر کے دیے شاعروں نے لکھے کتنے ہی مرثیے مرثیوں میں ملے منظر کربلا جھوٹ اور سچ کا ہے بچو اک معرکہ مرثیے کے ہیں شاعر انیسؔ و دبیرؔ مرثیے ...

    مزید پڑھیے

    پودے

    نظر کو لبھاتے ہیں پودوں کے منظر حسیں اور نازک ہیں پھولوں کے پیکر ثمر ان کے بنتے ہیں سب کی غذائیں یہ بنتے ہیں بیماریوں کی دوائیں ہمیں ملتی ہے پودوں سے آکسیجن اگاؤ انہیں دوستو آنگن آنگن ہر اک پودا خارج کرے آبی ذرے تنفس میں یہ کاربن جذب کر لے حسین اور دل کش ہے پودوں کی دنیا کرو روز ...

    مزید پڑھیے

    نظم کیا ہے

    شاعری کی دو صنفیں ہیں نظم و غزل اردو میں ان کی شہرت ہے بچو اٹل نظم پابند ہے نظم آزاد بھی یہ کبھی نثر ہے اور معرا کبھی نظم پابند میں وزن ہوگا میاں اور آزاد میں بھی ہے اس کا نشاں نظم پابند کا طرز ہے جو لطیف اس میں پاؤ گے تم قافیہ و ردیف نثری نظموں میں بس نثر ہی نثر ہے وزن اور قافیہ ہے ...

    مزید پڑھیے

    قطعہ کیا ہے

    کم سے کم چار مصرعے ہیں قطعہ سنو لطف لے لے کے اشعار اس کے پڑھو لو سنو مجھ سے تم آج قطعے کا حال اس میں ہوتا ہے اک مرکزی سا خیال شادؔ و اخترؔ کے مشہور قطعے ہوئے مر کے وہ اپنے قطعوں میں زندہ رہے ہر کسی کو نہیں آتا قطعے کا فن ہے الگ بچو یہ ایک طرز سخن ابتدا میں نہ قطعہ کا فن آئے گا یہ میاں ...

    مزید پڑھیے

    سخاوت

    سخاوت ہے نیکی کا اک بہتا دریا کہ بچو بخالت ہے خود جلتا صحرا سخاوت میں حاتمؔ کا ثانی نہیں ہے سخاوت امر ہے یہ فانی نہیں ہے سخاوت امیروں پہ ہے فرض بچو غریبوں کا یہ حق ہے تم آج سن لو سخاوت ہے ایمان کا ایک حصہ ہے برکت کا ذریعہ سخاوت کا سایہ سخی کا ہے کیا مرتبہ تم یہ جانو ہے جنت میں اس کی ...

    مزید پڑھیے

    راکٹ

    راکٹ وزنی ہوتا ہے وزن خلا میں کھوتا ہے منہ ہے نکیلا موٹی دم ہوتا ہے یہ خلا میں گم دم میں ہوتا ہے ایندھن اس کا خلا سے ہے بندھن پہلے ایندھن جلتا ہے پھر وہ خلا میں اڑتا ہے اپنے مدار میں اڑتا ہے پھر یہ خلا میں مڑتا ہے اک وہ کیمرا رکھتا ہے تصویریں بھی لیتا ہے حافظؔ مصنوعی راکٹ لگتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    کہکشاں

    حضرت انساں کی خاطر ہی بنی ہے کہکشاں بچو لاکھوں سال پہلے سے سجی ہے کہکشاں کہکشائیں کتنی ہیں لکھنے سے عاجز ہے قلم کہکشاؤں کی کبھی گنتی نہیں کر سکتے ہم کہکشاؤں میں نظر آئے ستاروں کا ہجوم سورجوں کی کہکشاؤں میں مچی رہتی ہے دھوم کہکشائیں دو بڑی ہیں کر لو بچو ان کو یاد دودھیا پٹی بڑی ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2