اس دور سے خلوص محبت وفا نہ مانگ
اس دور سے خلوص محبت وفا نہ مانگ صحرا سے کوئی سایہ کوئی آسرا نہ مانگ پتوں کے قہقہوں میں صدائے بکا نہ ڈھونڈ جنگل میں رہ کے شہر کی آب و ہوا نہ مانگ سمجھوتہ کر کے وقت سے چپ چاپ بیٹھ جا قاتل سے زندگی کے ابھی خوں بہا نہ مانگ اپنے خدا سے سلسلۂ گفتگو نہ توڑ ہو جائے جو قبول تو ایسی دعا نہ ...