Ameer Ahmad Khusro

امیر احمد خسرو

امیر احمد خسرو کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    اس دور سے خلوص محبت وفا نہ مانگ

    اس دور سے خلوص محبت وفا نہ مانگ صحرا سے کوئی سایہ کوئی آسرا نہ مانگ پتوں کے قہقہوں میں صدائے بکا نہ ڈھونڈ جنگل میں رہ کے شہر کی آب و ہوا نہ مانگ سمجھوتہ کر کے وقت سے چپ چاپ بیٹھ جا قاتل سے زندگی کے ابھی خوں بہا نہ مانگ اپنے خدا سے سلسلۂ گفتگو نہ توڑ ہو جائے جو قبول تو ایسی دعا نہ ...

    مزید پڑھیے

    ترا خیال تھا لفظوں میں ڈھل گیا کیسے

    ترا خیال تھا لفظوں میں ڈھل گیا کیسے دلوں میں شمع غزل بن کے جل گیا کیسے وہ آدمی جو مرا دوست تھا زمانے تک پتہ نہیں کہ یکایک بدل گیا کیسے بہت ہی تیز ہوا شعر حادثات کی تھی میں گرتے گرتے نہ جانے سنبھل گیا کیسے کہیں بھی آگ لگانے کا واقعہ نہ ہوا تو پھر حضور مکاں میرا جل گیا کیسے خلش ...

    مزید پڑھیے

    چار سو شہر میں مقتل کا سماں ہے اب کے

    چار سو شہر میں مقتل کا سماں ہے اب کے اپنے سائے پہ بھی قاتل کا گماں ہے اب کے جو کبھی شہر میں خورشید بکف بھرتا تھا کوئی بتلائے کہ وہ شخص کہاں ہے اب کے کہکشاں لفظوں کی ہونٹوں پہ بکھرنے دیجے دور تک ذہن کی گلیوں میں دھواں ہے اب کے لوگ آنکھوں میں نئے خواب لئے پھرتے ہیں کچھ نہ ہونے پہ ...

    مزید پڑھیے

    ڈھلتے ہوئے سورج کی ضیا دیکھ رہے ہیں

    ڈھلتے ہوئے سورج کی ضیا دیکھ رہے ہیں صدیوں سے بھی انجام وفا دیکھ رہے ہیں بدلی ہوئی گلشن کی ہوا دیکھ رہے ہیں پھولوں میں بھی کانٹوں کی ادا دیکھ رہے ہیں راہوں میں بھٹک جاتے ہیں کس طرح مسافر منزل پہ کھڑے راہنما دیکھ رہے ہیں تاریخ کے چہرے سے نئے دور کے ہاتھوں مٹتی ہوئی تحریر وفا ...

    مزید پڑھیے

    اس طرح دل میں تری یاد کے پیکر آئے

    اس طرح دل میں تری یاد کے پیکر آئے جیسے اجڑی ہوئی بستی میں پیمبر آئے ذات کے غم تھے کہ حالات کے جلتے سائے بڑھتے بڑھتے جو مرے قد کے برابر آئے اوڑھ لی میں نے تری یاد کی چادر اے دوست جب بھی سر پر مرے حالات کے پتھر آئے کبھی ایسا بھی ہو دل میں یہ خیال آتا ہے زخم اوروں کے لگے آنکھ مری بھر ...

    مزید پڑھیے

تمام

4 نظم (Nazm)

    مشورہ

    صبح سو کر جو اٹھو چائے پیو اور پھر اخبار پڑھو امن کی صفحۂ اول پہ لکھی ہیں باتیں چند لفظوں کی حسیں سوغاتیں قتل ہونا تھا جنہیں وہ تو سبھی قتل ہوئے اور جو بچ گئے جو زندہ رہے قسمت سے ایک دن ان کو بھی مرنا ہوگا اسی رستے سے گزرنا ہوگا دن میں مصروف رہو پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے کام دفتر ...

    مزید پڑھیے

    یہ جاڑے کے دن

    یہ جاڑے کے دن اور یہ جاڑوں کی راتیں لحاف اور سوٹر کی ہر گھر میں باتیں ادھر کوئی اوڑھے ہوئے ہے دوشالہ کسی نے ادھر اپنا کمبل سنبھالا انگیٹھی کہیں ہے کہیں ہے رضائی مچی ہر طرف سردیوں کی دہائی کچھ اس طرح چلتی ہیں ٹھنڈی ہوائیں کہ سردی سے سینوں میں دل کانپ جائیں عجب طرح ٹھٹھرا ہوا ہے ...

    مزید پڑھیے

    شہر نگاراں

    حیدرآباد جسے شہر نگاراں کہیے رنگ رخسار سحر حسن بہاراں کہیے کسی شاعر کے خیالوں کی حسین دنیا ہے گلعذاروں کی غزالوں کی حسیں دنیا ہے اس کی مٹی میں محبت کے کنول کھلتے ہیں ذرہ ذرہ میں دھڑکتے ہوئے دل ملتے ہیں اس کے سینے میں قطب شاہ کا کردار بھی ہے وضع داری بھی ہے اخلاص بھی ہے پیار ...

    مزید پڑھیے

    پچھتاوا

    تم مرے قتل کے بعد اپنی محفل تو سجاؤ گے مگر مجھ کو نہیں پاؤ گے پھر کسے دیکھ کے شرماؤ گے یہ بھی سوچا کہ تمہیں میرے بعد رات کے پچھلے پہر کون صدائیں دے گا تم کو جینے کی دعائیں دے گا جب میری یاد ستائے گی تمہیں نیند نہ آئے گی تمہیں تم نہ پا کر مجھے پچھتاؤ گے اپنے ہی آپ سے شرماؤ گے

    مزید پڑھیے