Ajit Singh Badal

اجیت سنگھ بادل

اجیت سنگھ بادل کی غزل

    یوں دبے پاؤں یاد آتی ہے

    یوں دبے پاؤں یاد آتی ہے لے کے دل کا قرار جاتی ہے میں نے پردیس جا کے دیکھ لیا تیری خوشبو وہاں بھی آتی ہے اب تو مجھ کو مری چھٹی حس بھی تیرا احساس ہی کراتی ہے میرے ہمدرد کو بھی لے ڈوبو موج غم اب کسے ڈراتی ہے جس قدر ہو سکے کما نیکی یہ برے وقت کام آتی ہے چاہے کتنی دبنگ ہو بادلؔ ناؤ ...

    مزید پڑھیے

    ان کے ادنیٰ غلام ہو کر بھی

    ان کے ادنیٰ غلام ہو کر بھی ہم رہے خاص عام ہو کر بھی بے وفائی نہ کی سمندر سے موج نے بے لگام ہو کر بھی دل کی دنیا نہ کر سکے روشن آپ ماہ تمام ہو کر بھی کیسے راون کا کام کر بیٹھے نام کے آپ رام ہو کر بھی ہم نہیں تیرے پیار کے لائق قابل احترام ہو کر بھی پیار کرنے کی بھول کر بیٹھا شخص وہ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ رشتوں میں بٹ جاتا ہے

    کچھ رشتوں میں بٹ جاتا ہے تیرا پیار بھی گھٹ جاتا ہے بھانپ کے چادر کی کوتاہی تن بھی میرا سمٹ جاتا ہے لوگ بھلا دیتے ہیں اس کو جو منظر سے کٹ جاتا ہے مٹی کی شہہ پا کر پودا گملے میں بھی ڈٹ جاتا ہے تم سے ملنے آ جاتا ہوں جب جی میرا اچٹ جاتا ہے طوطا بھی پنڈت کے گھر کا اک دو منتر رٹ جاتا ...

    مزید پڑھیے

    بن میں رین بسیرا ہوتا

    بن میں رین بسیرا ہوتا میں جاگا تو سویا ہوتا میرا ہات اور اس کا دامن کاش کسی دن ایسا ہوتا تو گدے کی رانی بنتی میں بھنگڑے کا راجا ہوتا تیرے چہرے کے درپن میں عکس مری چاہت کا ہوتا سخت سزا دینے سے پہلے سچ کیا ہے سمجھایا ہوتا گھر میں تو دفتر کی الجھن ساتھ نہ اپنے لایا ہوتا ان کے ...

    مزید پڑھیے

    تم ملے تو ہوئی عجیب سی بات

    تم ملے تو ہوئی عجیب سی بات دوست کرنے لگے رقیب سی بات نیند آئے تو مخملی احساس ورنہ بستر میں ہے صلیب سی بات فلسفہ زندگی کا مت پوچھو میں کہوں گا بڑی عجیب سی بات تم یہاں دوست سے مخاطب ہو مت کرو شاعر و ادیب سی بات پوچھ مت ان کے سامنے بادلؔ میرے دل میں ہے کیا عجیب سی بات

    مزید پڑھیے

    اکیلے کو بھی آتی ہے ہنسی کیا

    اکیلے کو بھی آتی ہے ہنسی کیا کسی کی یاد نے کی گدگدی کیا نظر آنے لگے ہر حال میں تم ہمیں اب کیا اندھیرا روشنی کیا یہ کم کم رابطہ بھی ختم سمجھوں یہی ہے آپ کا خط آخری کیا بنے جب تک نہ سانسوں کا توازن نچاؤں انگلیوں پر بانسری کیا وکالت تیرا پیشہ ہے تو بادلؔ کرے گا جھوٹ کی بھی پیروی ...

    مزید پڑھیے

    ظلم بھی ڈھائیں گے تمہارے خیال

    ظلم بھی ڈھائیں گے تمہارے خیال راس بھی آئیں گے تمہارے خیال گنگنائے گی میری تنہائی ساز بن جائیں گے تمہارے خیال میرے ہم راہ تم بھی ہو جیسے دور تک جائیں گے تمہارے خیال میرے دل کی کتاب مت پڑھنا ڈگمگا جائیں گے تمہارے خیال جب بھی کچھ کام کرنے بیٹھوں گا مجھ کو بھٹکائیں گے تمہارے ...

    مزید پڑھیے

    دور ہی سے نہار لیں گے ہم

    دور ہی سے نہار لیں گے ہم تم کو شرمندہ کیا کریں گے ہم صوفیوں کی طرح جئیں گے ہم درد میں رقص بھی کریں گے ہم مسکرا کر کرو ہمیں رخصت تم بھی روئے تو کیا کریں گے ہم دے کے جاتے ہو زندگی کی دعا کیا تمہارے بنا جئیں گے ہم اپنے گھر میں بھلے لڑیں جھگڑیں ایک ہی چھت تلے رہیں گے ہم پہلے ماں باپ ...

    مزید پڑھیے

    اس کو شاید بری لگے سگریٹ

    اس کو شاید بری لگے سگریٹ مت جلا اس کے سامنے سگریٹ میرا محبوب آنے والا ہے اور کچھ دیر ساتھ دے سگریٹ میرے سینے میں آگ ہے ایسی پھونک ماروں تو جل پڑے سگریٹ مت بڑھاؤ مری طرف ساغر چھین لو میرے ہاتھ سے سگریٹ میری بھی کیوں خراب کی مٹی جاتے جاتے بتا تو دے سگریٹ سانس لیتی ہے آخری ...

    مزید پڑھیے

    نہ شہرت ہے نہ رسوائی مرے پیچھے

    نہ شہرت ہے نہ رسوائی مرے پیچھے مگر ہے میری تنہائی مرے پیچھے سپاہی میرے لشکر میں بہت کم ہیں ہزاروں ہیں تماشائی مرے پیچھے میں تنہا تھا مگر جب آئنہ دیکھا تری صورت نظر آئی مرے پیچھے مہک آنے لگی پردیس میں اس کی چلی کچھ ایسی پروائی مرے پیچھے کوئی خوش ہو گیا مجھ سے الگ ہو کر کسی کی ...

    مزید پڑھیے