اس کو شاید بری لگے سگریٹ
اس کو شاید بری لگے سگریٹ
مت جلا اس کے سامنے سگریٹ
میرا محبوب آنے والا ہے
اور کچھ دیر ساتھ دے سگریٹ
میرے سینے میں آگ ہے ایسی
پھونک ماروں تو جل پڑے سگریٹ
مت بڑھاؤ مری طرف ساغر
چھین لو میرے ہاتھ سے سگریٹ
میری بھی کیوں خراب کی مٹی
جاتے جاتے بتا تو دے سگریٹ
سانس لیتی ہے آخری بادلؔ
زہر سانسوں میں گھول کے سگریٹ