Ajit Singh Badal

اجیت سنگھ بادل

اجیت سنگھ بادل کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    یوں دبے پاؤں یاد آتی ہے

    یوں دبے پاؤں یاد آتی ہے لے کے دل کا قرار جاتی ہے میں نے پردیس جا کے دیکھ لیا تیری خوشبو وہاں بھی آتی ہے اب تو مجھ کو مری چھٹی حس بھی تیرا احساس ہی کراتی ہے میرے ہمدرد کو بھی لے ڈوبو موج غم اب کسے ڈراتی ہے جس قدر ہو سکے کما نیکی یہ برے وقت کام آتی ہے چاہے کتنی دبنگ ہو بادلؔ ناؤ ...

    مزید پڑھیے

    ان کے ادنیٰ غلام ہو کر بھی

    ان کے ادنیٰ غلام ہو کر بھی ہم رہے خاص عام ہو کر بھی بے وفائی نہ کی سمندر سے موج نے بے لگام ہو کر بھی دل کی دنیا نہ کر سکے روشن آپ ماہ تمام ہو کر بھی کیسے راون کا کام کر بیٹھے نام کے آپ رام ہو کر بھی ہم نہیں تیرے پیار کے لائق قابل احترام ہو کر بھی پیار کرنے کی بھول کر بیٹھا شخص وہ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ رشتوں میں بٹ جاتا ہے

    کچھ رشتوں میں بٹ جاتا ہے تیرا پیار بھی گھٹ جاتا ہے بھانپ کے چادر کی کوتاہی تن بھی میرا سمٹ جاتا ہے لوگ بھلا دیتے ہیں اس کو جو منظر سے کٹ جاتا ہے مٹی کی شہہ پا کر پودا گملے میں بھی ڈٹ جاتا ہے تم سے ملنے آ جاتا ہوں جب جی میرا اچٹ جاتا ہے طوطا بھی پنڈت کے گھر کا اک دو منتر رٹ جاتا ...

    مزید پڑھیے

    بن میں رین بسیرا ہوتا

    بن میں رین بسیرا ہوتا میں جاگا تو سویا ہوتا میرا ہات اور اس کا دامن کاش کسی دن ایسا ہوتا تو گدے کی رانی بنتی میں بھنگڑے کا راجا ہوتا تیرے چہرے کے درپن میں عکس مری چاہت کا ہوتا سخت سزا دینے سے پہلے سچ کیا ہے سمجھایا ہوتا گھر میں تو دفتر کی الجھن ساتھ نہ اپنے لایا ہوتا ان کے ...

    مزید پڑھیے

    تم ملے تو ہوئی عجیب سی بات

    تم ملے تو ہوئی عجیب سی بات دوست کرنے لگے رقیب سی بات نیند آئے تو مخملی احساس ورنہ بستر میں ہے صلیب سی بات فلسفہ زندگی کا مت پوچھو میں کہوں گا بڑی عجیب سی بات تم یہاں دوست سے مخاطب ہو مت کرو شاعر و ادیب سی بات پوچھ مت ان کے سامنے بادلؔ میرے دل میں ہے کیا عجیب سی بات

    مزید پڑھیے

تمام