ظلم بھی ڈھائیں گے تمہارے خیال
ظلم بھی ڈھائیں گے تمہارے خیال
راس بھی آئیں گے تمہارے خیال
گنگنائے گی میری تنہائی
ساز بن جائیں گے تمہارے خیال
میرے ہم راہ تم بھی ہو جیسے
دور تک جائیں گے تمہارے خیال
میرے دل کی کتاب مت پڑھنا
ڈگمگا جائیں گے تمہارے خیال
جب بھی کچھ کام کرنے بیٹھوں گا
مجھ کو بھٹکائیں گے تمہارے خیال
جب انہیں ہم رکھیں گے تازہ دم
کیسے دھندلائیں گے تمہارے خیال
جیسے چڑھ جاتا ہے نشہ بادلؔ
ذہن پر چھائیں گے تمہارے خیال