گھر سے کام Work from Home کو موثر بنانے کے 6 اہم راز

گزشتہ کچھ عرصہ کےد وران جہاں ٹیکنالوجی اور آئی ٹی نے ہماری زندگی کے بہت سے شعبوں میں تبدیلی پیدا کی ہے ، وہیں نوکری یا جاب کا کلچر بھی بہت حد تک تبدیل ہوا ہے۔ اب نو سے پانچ بجےتک کی نوکری کرنا، دفتر حاضری لگانا اور دفتر میں ایک خاص ڈیکورم کے ساتھ کام کرنا بڑی حدتک دقیانوسی سمجھا جانے لگا ہے۔ اس کی بجائے اب نوکری کے نئے انداز اور نئی اصطلاحات سننے اور دیکھنے کو مل رہی ہیں، ان ہی میں ایک اہم طریقہ ورک فرام ہوم یا گھر سے کام کرنے کا ہے۔

بالخصوص کووڈ کے دوران اور اس کے بعد بہت سے اہم ادارے، سافٹ ویئر ہاؤسز اور کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو ورک فرام ہوم کی سہولت بھی مہیا کی ہے۔ اس میں اداروں کی بھی بچت ہوتی ہے جو وہ مہنگی سہولیات فراہم کرنے میں لگاتے ہیں اور دوسری طرف ملازمین کے لیے بھی مہنگے سفر  اور دفتری مشکلات سے بچت کا راستہ مہیا ہوا ہے۔ تاہم ورک فرام ہوم کرتے ہوئے کچھ مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، کچھ لوگ ضرورت سے زیادہ دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں ، کچھ اپنا کام وقت پر مکمل نہیں کرپاتے وغیرہ وغیرہ۔ ذیل میں ہم ایسی چند ٹپس درج کررہے ہیں جو ورک فرام ہوم کرنے والوں کے لیے بہت اہم ہیں اور اگر ان باتو ں کا خیال رکھا جائے تو ورک فرام ہوم بہتر انداز میں کیا جاسکتا ہے:

1. ایک معمول  یا ٹائم ٹیبل بنائیے اور اس کے مطابق کام کیجیے:

ورک فرام ہوم کرتے ہوئے  بالکل دفتر کی طرح تو نہیں لیکن بڑی حد تک ایک ریگولر روٹین بنانا ضروری ہے۔ ایسا نہیں کہ جب آپ کا دل کرے آپ کام کریں اور جب چاہیں آرام کریں۔ اپنی زندگی کو منظم بنائیے اور کوشش کیجیے کہ ورک فرام ہوم کے لیے آپ کچھ وقت مختص کریں، اس دوران گھر کے کام نہ کیجیے۔ جتنا واضح آپ اپنے گھر کےکام اور دفتر کے کام کو کرلیں گے، اتنی ہی آسانی سے اور موثر انداز میں آپ ورک فرام ہوم کرسکیں گے۔

devlotions – Bruce Blumer

یعنی کام کے وقت کام کیجیے اور آرام کے وقت آرام، اسی طرح جب آپ کا ورک فرام ہوم کا ٹائم ختم ہوجائے تو کام کرنا چھوڑ دیں۔ لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر بند کریں، ای میلز چیک کرنا بند کریں اور اپنی گھریلو زندگی پر توجہ دیں۔ اور دن کے اختتام پر، اپنے معمول کے وقت پر سونے  اور اپنی نیند پوری کرنے کی کوشش کریں۔

2. ورک فرام ہوم کے لیے مخصوص جگہ طے کریں:

ورک فرام ہوم کرتے ہوئے نوجوان ایک بڑی غلطی یہ ہے کرتے ہیں کہ وہ اپنے لیپ ٹاپ کو گود میں لیے بس بستر پر دراز ہی کام شروع کردیتے ہیں۔ یہ آپ کے اعصاب کے لیے بھی نقصان دہ ہے اور اس طرح آپ اپنا کام بھی بہتر انداز میں نہیں کرپاتے۔ آپ کو اپنے کام پر فوکس کرنے کے لیے ، اور اسے موثر انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے ایک نسبتاً بہتر جگہ درکار ہوتی ہے۔ کوشش کیجیے کہ دفتر کی کوالٹی کا نہ سہی، لیکن ایک کرسی میز اور ایک مخصوص نسبتاً الگ تھلگ کونہ یا جگہ آپ کو دستیاب ہو۔ یہ آپ کے کام کرنے کی رفتار بھی بڑھائے گا اور آپ کو یہ احساس بھی دلائے گا کہ آپ اس جگہ سے باہر اپنے گھر میں ہیں۔

اس مقام پر  اپنی ضرورت کی ہر چیز کو ایک مخصوص جگہ پر سلیقے سے رکھیں۔ یعنی اپنا قلم، کاغذ، لیپ ٹاپ اور اگر ہو سکے تو دروازہ بند کر دیں۔

3. بریک ٹائم نکالیں:

بالکل اسی طرح جیسے دفتر میں کام کرتے ہوئے آپ کو چائے اور کھانےکے وقفوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ورک فرام ہوم کرتے ہوئے بھی خود کو ریلیکس کرنے کے وقفے نکالیے۔ بریکس لیجیے اور چائے یا مشروب جو بھی آپ لینا چاہیں، لیجیے تاکہ آپ کی توانائی بحال رہ سکے۔

بالخصوص کمپیوٹر پر مسلسل دیکھنے والے افراد کو چاہیے کہ  ہر گھنٹے میں 5 سے 10 منٹ کے مختصر وقفے  ضرور لیں۔ یہ  آپ کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کریں گے۔ اگر ممکن ہو توکام کی جگہ یا کمرے سے باہر وقفہ گزاریں۔ کچھ تازہ ہوا لینے کے لیے لان میں جائیں یا پودوں کے پاس جائیں۔

4. دفتر سے رابطے میں رہیں:

ورک فرام ہوم اگرچہ ٹاسک  بیسڈ task based ہوتا ہے اور آپ نے کچھ طے شدہ مدت میں کچھ اہداف کو حاصل کرنا ہوتا ہے لیکن یہ کرتے ہوئے ہمیں اپنے دفتر سے مسلسل رابطے میں رہنا چاہیے۔ ممکن ہو تو سکائپ، ویڈیو کال، واٹس ایپ گروپ وغیرہ کے ذریعے اپنے دیگر کولیگز یعنی ساتھیوں اور اپنے باس سے رابطہ میں رہیے۔ یہ بہت ضروری ہے۔ سب لوگوں کو احساس ہونا چاہیے کہ آپ ایک مخصوص وقت میں ان سب کو دستیاب ہیں۔ چونکہ رابطے اور تعاون  coordination کے بغیر کوئی کام نہیں ہوسکتا۔ لہٰذا کوشش کیجیے کہ اپنے کام کی رپورٹنگ کرتے رہیں۔ دوسروں کو بتاتے رہیں کہ آپ موجود ہیں، کام کررہے ہیں اور ان سے تعاون کے لیے دستیاب ہیں۔

یہ بھی ہوسکتا ہے کہ روزانہ ، دوسرے تیسرے روز یا ہفتہ وار ہی سہی، آن لائن میٹنگ کا کوئی شیڈیول طے کرلیں اور اس میں اپنی کارکردگی اپنے باس یا مینیجر کے ساتھ شیئر کریں۔

5. بچوں اور گھر کے افراد کے لیے حدود طے کریں:

ایک طرف آپ ورک فرام ہوم کرنے کے لیے اپنی ساری سیٹنگ کررہے ہوں گے لیکن دوسری طرف ہوسکتا ہے کہ آپ کے بچے آپ کو گھر میں دیکھ کر یہ سوچیں کہ آپ چھٹی پر ہیں تو نتیجہ آپ کے سامنے ہوگا۔ وہ چاہیں گے کہ آپ چھٹی کے دن کی طرح ان کے ساتھ کھیلیں، انہیں باہر گھمانے لے چلیں یا ان کی باتیں سنیں۔ لیکن آپ تو ایسا نہیں کرسکتے، کیونکہ آپ گھر ہونے کے باوجود ڈیوٹی پر ہیں۔

Millennials with kids face unique problems when working at home

لہٰذا ضروری ہے کہ بچوں سے بات کی جائے، بڑوں کو سمجھایا جائے کہ آپ اس خاص وقت میں گھر پر ہونے کے باوجود گھر پر ان کے لیے چھٹی کے دن کی طرح دستیاب نہیں ہیں۔ یہ اس لیے ضروری ہے کہ وہ آپ کو ڈسٹرب نہ کریں اور آپ کو پوری یکسوئی سے اپنا کام کرنے دیں۔

6. اپنا خیال رکھیں:

جب آپ دفتر بیٹھ کر کام کررہے ہوتےہیں تو آپ صرف دفتر کا کام کرتے ہیں۔ لیکن گھر بیٹھ کر کام کرنا باوجود کوشش کے، کچھ مختلف ہوسکتا ہے۔ لہذا اپنے آپ کو ذہنی طور پر کچھ نہ کچھ رکاوٹ یا توجہ بٹ جانے کے لیے تیار رکھیں۔ پھراپنا خیال رکھنے کی کوشش کریں۔ اپنے ساتھ نرمی رکھیں ۔ ورک فرام ہوم میں جو فطری سہولت ہے ، اسے نظر انداز مت کریں۔

وقفے لیں، آرام کریں، موقع ملے تو  کچھ ورزش ضرور کریں، کبھی کرسی کی بجائے صوفے پر بیٹھ جائیں، کبھی کسی ای میل کے جواب کا انتظار کررہے ہوں تو اس دوران بچوں سے گپ شپ کرلینے میں کوئی حرج نہیں۔ گویا ہر لحاظ سے اپنے آپ کو لچک دار بنائیں۔ یہی ورک فرام ہوم کی حقیقی روح  ہے اور اسی سے آپ اپنی افادیت  productivity کو بہتر بناسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوانات